میاں صاحب صرف پنجاب پر ہی فوکس کریں، بلاول بھٹو زرداری

منگل 14 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارا کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں، پیپلز پارٹی کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ملی پھر بھی حکومت بنائیں گے۔ انتقام اور گالم گلوچ کی تربیت نہیں پائی، جس کے لیے بھی فیلڈ بنائی جائے ہم ہر پچ پر کھیلنے کو تیار ہیں۔ ن لیگ اپنے بل بوتے پر سیاست کرے، میری تجویز ہے کہ میاں صاحب صرف پنجاب پر ہی فوکس کریں، ضمنی الیکشن نہ جیتنے والے ہمیں کیا سرپرائز دیں گے۔

مٹھی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امید ہی نظر نہیں آتی کہ پاکستان کی مشکلات کب ختم ہوں گی۔ پیپلز پارٹی دائیں بائیں نہیں دیکھتی، عوام کی طرف دیکھتی ہے۔ ہمارا مقصد ہے کہ ملک میں جمہوریت سے تبدیلی لیکر آئیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ 15 ماہ کابینہ میں بیٹھ کر پتا چلا کہ عوام اور اسلام آباد میں بہت زیادہ فاصلہ ہے۔ اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کو زمینی حقائق کا علم نہیں۔ غربت اور بے روزگاری جیسے مسائل سے انکار نہیں، لوگ مایوسی کا شکار ہیں، خود کشیوں کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم بے نظیربھٹو کے خواب پورا کرنا چاہتے ہیں، پیپلزپارٹی نےتھر میں کام کرکے دکھایا، ہم شہید ذوالفقار اور بی بی شہید کے وعدے نبھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے حوالے سے پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے، تھر میں کام کرکے پیپلزپارٹی کے خلاف پراپیگنڈے کا جواب دے دیا ہے، تھرکول منصوبہ ہماری کارکردگی کا ثبوت ہے۔ تھر میں بچوں کی شرح اموات میں کمی آئی ہے، یہ اعدادو شمار میرے نہیں بلکہ عالمی اداروں کے مطابق ہیں، پیپلز پارٹی نے یہاں ماں اور بچوں کے لیے پروگرام شروع کیا ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ تھر سمیت مختلف شہروں میں مزید کام کی ضرورت ہے، روٹی، کپڑا اور مکان کا وعدہ ہم نے پورا کرنا ہے۔ تھر سے کراچی تک ریلوےلائن بنانی ہے، ریلوےلائن سےتھرکول کو مارکیٹ تک پہنچایا جائے گا، چاہتے ہیں کہ تھرکےعوام کا سفر آرام دہ ہو۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئندہ 5 برس بھی تھر میں ترقی کا سفر جاری رہے گا، الیکشن کے دوران تھر نہیں آؤں گا، عوام نے میرا نمائندہ بننا ہے اور تیر کو جتوانا ہے۔ ہمارا مختلف معاملات پر وفاقی حکومت سے سیلاب متاثرین کی بحالی سمیت دیگر معاملات پر جھگڑا رہا، نگراں حکومت کو گزشتہ حکومت کی پالیسی کو جاری رکھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں تعلیم کے حوالے سے توجہ نہیں دی گئی، لیکن ہم نے تھر میں بھی این ای ڈی یونیورسٹی پر کام شروع کر دیا ہے، مختلف اضلاع میں کالجز بنائے جائیں گے، ٹیچرز کی تربیت کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں، ہم نے کورونا اور اس کے بعد 2 بار سیلاب کی صورتحال کا سامنا کیا، ہمیں فنڈز قدرتی آفات سے نمٹنے میں خرچ کرنا پڑے، جس کے باعث چند منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا پیپلز پارٹی کو عوام کے دکھ درد کا احساس ہے، بی بی شہید اور آصف زرداری کی کابینہ کا پہلا ایجنڈا مہنگائی ہوتا تھا۔ پی ڈی ایم حکومت کا ساتھ دینا وقت کی ضرورت تھی، سیاسی مفادات سامنے رکھتے تو فیصلہ مختلف ہوتا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا ہم پاکستان میں عوام دوست حکومت چاہتے ہیں، انتخابات کے لیے ہم کسی ادارے کی طرف نہیں دیکھ رہے، ہمارا کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں۔ ہماری جماعت کو لیول پلیئنگ فیلڈ کبھی نہیں ملی۔ دہشتگردی کے دوران بےنظیربھٹو کو شہید کیا گیا، ان کی شہادت کے بعد بھی ہم الیکشن جیت گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp