شہباز شریف کی مخلوط حکومت کے وزراء نے کون سی گاڑیاں استعمال کیں؟

منگل 14 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شہباز شریف نے پی ڈی ایم جماعتوں اور پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر 16 ماہ حکومت کی، اس دوران وہ متعدد بار کفایت شعاری اور وزراء کے پروٹوکول میں کمی سے متعلق تقاریر کرتے رہے، قوانین کے مطابق وفاقی وزراء سمیت وزراء مملکت اور وزیراعظم کے مشیر 1800 سی سی کار استعمال کرنے کے حقدار ہیں تاہم شہباز شریف کے دور حکومت میں تین وفاقی وزراء اور ایک مشیر کو بلٹ پروف لینڈ کروزر جبکہ معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ کو بلٹ پروف بی ایم ڈبلیو جیپ استعمال کے لیے دی گئی تھیں۔

سینیٹ اجلاس میں سینیٹر زرقاء سہروردی تیمور کے مئی 2022 سے جولائی 2023 تک وفاقی وزراء کے زیر استعمال گاڑیوں سے متعلق سوال پر کابینہ ڈویژن کے انچارج نگراں وزیر کی جانب سے جمع کرائے گئے ریکارڈ کے مطابق 13 وزراء کو عام لینڈ کروزر جبکہ دیگر 55 وفاقی وزراء اور مشیروں کو کرولا اور سوک کاریں استعمال کے لیے دی گئی تھیں۔

اسٹاف کار کے استعمال کے قوانین 1980 کے رول نمبر 24 کے مطابق وفاقی وزراء، وزراء مملکت اور وزیراعظم کے مشیر متعلقہ وزارت کی جانب سے فراہم کی گئی 18 سو سی سی کار استعمال کرنے کے حقدار ہیں، رول نمبر 24 کی شق 2 اے کے تحت کسی ایسے حکومتی وزیر، جس کی جان کو خطرات لاحق ہوں، کو بڑے انجن والی اور محفوظ گاڑی مہیا کی جائے گی لیکن اس کا انحصار گاڑیوں کی دستیابی اور وزیراعظم کی اجازت سے مشروط ہے۔

کابینہ ڈویژن کے انچارج نگراں وزیر کے مطابق اس وقت کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود اور مشیر برائے نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر انجینئر امیر مقام کو 2015 ماڈل کی بلٹ پروف ٹویوٹا لینڈ کروزرز، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کو 2017 ماڈل کی ٹویوٹا لینڈ کروزر جبکہ  معاون خصوصی برائے داخلہ و قانونی امور عطاء اللہ تارڑ کو 2016 ماڈل کی بلٹ پروف بی ایم ڈبلیو جیپ استعمال کے لیے دی گئی تھی۔

شہباز شریف دور حکومت میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، وزیر صحت عبدالقادر پٹیل، وزیر برائے اوورسیز پاکستانی ساجد حسین طوری، وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر بے محکمہ میاں جاوید لطیف، وزیراعظم کے مشیران شیخ روحیل اصغر، ملک نعمان احمد لنگڑیال، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے داخلہ ملک محمد احمد خان  کو 2016 ماڈل کی ٹویوٹا لینڈ کروزرز استعمال کے لیے دی گئی تھیں۔

اسی طرح وزیر دفاع خواجہ اصف، وزیر برائے پروڈکشن محمد اسرار ترین، وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسین بلوچ، وزیراعظم کے مشیر پرائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کو 2018 ماڈل کی ٹویوٹا لینڈ کروزرز استعمال کے لیے دی گئی جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب عرفان قادر کو بی ایم ڈبلیو جیپ استعمال کے لیے دی گئی تھی۔

شہباز شریف کے دور حکومت میں وزیر برائے آبی وسائل خورشید شاہ، وزیر برائے کامرس نوید قمر، وزیر برائے نجکاری عابد حسین بھیو، وزیر برائے تعلیم رانا تنویر حسن، وزیر برائے انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ، وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا، وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمن خان کانجو، وزیر مملکت برائے پاور ڈویژن محمد ہاشم، وزیراعظم کے مشیر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، مشیر برائے اسپورٹس اینڈ ٹورازم عون چوہدری، مشیر برائے نوجوان شزا فاطمہ خواجہ، وزیراعظم کے مشیر جنید انور چودری، شیخ فیاض الدین، صادق افتخار، شاہ اویس نورانی، نوابزادہ افتخار احمد خان، فیصل کریم کنڈی، مہر ارشاد احمد خان، روبینہ عرفان، شبیر احمد عثمانی اور رانا مبشر اقبال کو 2017 ماڈل کی ہونڈا سوک کار استعمال کے لیے دی گئی۔

سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کو 2023 ماڈل کی کرولا کار، وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی طارق بشیر چیمہ اور وزیر برائے قانون اعظم نذیر تاڑر، وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق کو 2021 ماڈل کی ٹویوٹا کرولا کار، سابق وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز فیصل سبزواری، سابق وفاقی وزیر برائے صنعت سید مرتضی محمود کو 2016 ماڈل ٹویوٹا کرولا کار استعمال کے لیے دی گئی تھیں۔

سابق وفاقی وزیر برائے پاور خرم دستگیر، سابق وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر، سابق معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، سابق معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پلیٹ فارم فہد ہارون کو 18 ماڈل ٹوٹا کرولا کار استعمال کے لیے دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp