ایران نے اسرائیل کے خلاف براہ راست لڑنے اور حماس کی جنگ میں شرکت کرنے سے انکار کیوں کیا؟

جمعرات 16 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کچھ روز قبل ہونے والی ملاقات میں ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو کہا کہ ہمیں 7 اکتوبر کو کیے جانے والے حملے سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا، اس لیے ایران حماس کی جنگ میں شرکت کرنے اور اسرائیل کے ساتھ براہ راست جنگ کرنے کا خواہاں نہیں ہے، لیکن ایران براہ راست مداخلت کیے بغیر حماس کے لیے اپنی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق حماس کے کچھ ارکان نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کو نومبر کے اوائل میں تہران میں ملاقات کرتے ہوئے واضح پیغام بھیجا تھا کہ وہ حماس کی جنگ میں شرکت نہیں کریں گے کیونکہ حماس نے ایران کو 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے کے بارے میں مطلع نہیں کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق علی خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کو بتایا کہ ایران براہ راست مداخلت کیے بغیر حماس کے لیے اپنی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ لیکن علی خامنہ ای نے اسماعیل ھنیہ پر زور دیا کہ وہ فلسطینی تحریک میں ان آوازوں کو خاموش کرائیں جو کھلے عام ایران اور اس کے لبنانی اتحادی حزب اللہ گروپ سے اسرائیل کے خلاف جنگ میں براہ راست شامل ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب حزب اللہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حماس کی طرف سے گزشتہ ماہ شروع کیے گئے حملے سے وہ بھی حیران تھے اور سرحد کے قریبی علاقوں میں بھی حزب اللہ کے جنجگو اس حملے کے لیے تیار نہیں تھے۔ حزب اللہ کے ایک رہنما نے کہا لیکن اب تو ہم جنگ کے لیے بیدار ہیں لیکن حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک نے ان سمیت دیگر شراکت داروں کو بھی اپنے سے بہت بڑی اور طاقتور فوج کے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔

یاد رہے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بستیوں پر حماس کے اچانک حملے کے بعد عراق، شام اور لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ کئی دھڑوں اور گروہوں کی طرف سے اسرائیل کو دھمکیاں دی گئیں۔ یمن میں حوثی باغیوں نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون بھی داغے، حزب اللہ کی جانب سے بھی کارروائیاں کی گئیں۔

واضح رہے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کو بہت سے مغربی ملکوں اور تجزیہ کاروں نے وسیع تر علاقائی تنازع میں پھیلنے کے امکان سے خبردار کیا ہے۔ اس جنگ میں اب تک 11  ہزار سے زائد فلسطینی، جن میں دو تہائی خواتین اور بچے شامل ہیں شہید ہو چکے ہیں۔ تقریباً 2,700 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں 1,200 افراد ہلاک ہوئے، غزہ میں 239 افراد اب بھی یرغمال ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp