کمرہ عدالت میں کورٹ رپورٹرزسےغیررسمی گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ وہ خدا کی قسم کھ کر کہتے ہیں کہ انہیں آج تک کسی نے پریس کانفرنس کرنے کا نہیں کہا۔
سابق وزیر اعلٰی پنجاب کا کہنا تھا کہ الیکشن کی حتمی تاریخ سپریم کورٹ کے کہنے پر دی گئی ہے، اس الیکشن میں دھاندلی نہیں ہو گی، عمران خان کو اتنے ووٹ پڑیں گے جس کی کوئی حد نہیں ہو گی۔
چوہدری پرویز الہی کے مطابق ن لیگ کے پاس لاہور سمیت پورے پاکستان میں الیکشن کے لیے امیدوار نہیں ہیں، بولے؛ ہمارے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہمیشہ ہی اچھے تعلقات رہے ہیں۔
’عمران خان میرے ساتھ والے سیل میں ہیں، آئی ایم ایف اور یورپی یونین کے نمائندے ان سے ملاقات کرنے آتے ہیں۔۔۔عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔‘
قبل ازیں ایف آئی اے نے چوہدری پرویز الہی کو منی لانڈرنگ مقدمہ میں لاہور کی اسپیشل کورٹ سینٹرل میں پیش کیا جہاں عدالت نے ان کی حاضری مکمل کی۔ استغاثہ نے اسی مقدمہ میں چوہدری پرویز الہی کے بیٹے اور سابق وفاقی وزیر مونس الہی کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا بھی کی۔
ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مونس الہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جَاری ہوئے لیکن وہ گرفتار نہیں ہو سکے، مونس الہی کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنا ہے عدالت اشتہاری قرار دے، مونس الہی کی گرفتاری کے لیے ریڈ وارنٹ بھی ایف آئی اے نے حاصل کرنا ہیں۔
عدالت نے پرویزالہی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف کارروائی 30 نومبر تک ملتوی کر دی۔