ہمیں نہیں ایپ اسٹورز کو پکڑو، میٹا کا کم عمر صارفین کے لیے ’پیرینٹل کنٹرول قوانین‘ کا مطالبہ

جمعرات 16 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز کی مالک ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے ایسے قوانین کا مطالبہ کیا ہے کہ جن کے ذریعے کسی بچے کے ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے موقع پر ایپ اسٹورز کو پابند کیا جائے کہ وہ والدین کی منظوری حاصل کریں۔

بی بی سی کے مطابق اس سے  والدین کے کنٹرول کے نفاذ کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے بجائے ایپل اور گوگل وغیرہ کے ذریعے چلائے جانے والے ایپ اسٹورز تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ نوعمروں کی جانب سے غیر مناسب ایپس ڈاؤن لوڈ کرلیے جانے پر انسٹاگرام اور فیس بک کی مالک کمپنی میٹا کو بیحد تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

میٹا کی عالمی سیفٹی چیف اینٹیگون ڈیوس نے بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک حل پیش کیا ہے۔ اینٹیگون نے بدھ کو چھپنے والے ایک بلاگ میں کہا ہے کہ ’والدین کو اپنے نوعمروں کے ایپ ڈاؤن لوڈز کی منظوری دینی چاہیے اور ہم وفاقی قانون سازی کی حمایت کرتے ہیں جس کے تحت 16 سال سے کم عمر کے افراد ایپس ڈاؤن لوڈ کریں تو ایپ اسٹورز کو والدین کی منظوری لینا لازمی ہو‘۔

اینٹیگون نے تجویز کیا کہ جب کوئی نوعمر ایپ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہے تو ایپ اسٹورز کو ان کے والدین کو مطلع کرنے کی ضرورت ہوگی بالکل اسی طرح کہ جب کوئی بچہ کوئی خریداری کر رہا ہوتا ہے تو والدین کو نوٹیفیکیشن کے ذریعے مطلع کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ والدین فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آیا وہ ڈاؤن لوڈ کو منظور کرنا چاہتے ہیں یا نہیں اور وہ اپنے فون کو سیٹ اپ کرتے وقت اپنے نوعمروں کی عمر کی بھی تصدیق کر سکتے ہیں۔

یہ پوسٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب میٹا کو بچوں اور نوعمروں کے استعمال سے متعلق اس سے متعلق بڑھتے ہوئے مقدمات کا سامنا ہے۔ یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل امریکی کانگریس کی بھی توجہ اس طرف دلائی گئی تھی کہ میٹا کا انسٹاگرام نوعمروں کو آن لائن نقصان سے بچانے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کر رہا ہے۔

ریگولیشن میں اضافہ

میٹا نے پہلے کہا تھا کہ اس نے ایک محفوظ آن لائن ماحول کو سپورٹ کرنے کے لیے 30 سے ​​زائد ٹولز متعارف کرائے ہیں۔ لیکن امریکا میں سیاست دان تیزی سے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مقامی قوانین کو منظور کرنے ترجیح دے رہے ہیں۔

مارچ میں یوٹاہ امریکا کی پہلی ریاست کے طور پر سامنے آیا جس کے لیے سوشل میڈیا فرموں کو بچوں کی ایپس استعمال کرنے کے لیے والدین کی رضامندی کی ضرورت ہوتی ہے۔ میٹا کا کہنا ہے کہ وہ ایک قومی قانون کا مطالبہ کر رہی ہے۔

اینٹیگون نے کہا کہ ہمیں قانون سازوں کے ساتھ مل کر والدین کے لیے اپنے نوعمروں کے آن لائن تجربات کی نگرانی کرنے کے لیے آسان، موثر طریقے بنانے چاہییں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایپ اسٹورز پر والدین کے کنٹرول کی ذمہ داری ڈالنے سے پرائیویسی کے تحفظ میں بھی مدد ملے گی کیوں کہ والدین کے بغیر چاہے کمپنیاں کوئی حساس شناختی معلومات بھی اکٹھی نہیں کرسکیں گی

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp