چین اور امریکا کے لیے ایک دوسرے سے منہ موڑنا کوئی آپشن نہیں ہے، شی جن پنگ

جمعرات 16 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین اور امریکا کے لیے ایک دوسرے سے منہ موڑنا کوئی آپشن نہیں ہے، بڑے ممالک کے درمیان مقابلہ بازی چین اور امریکا یا دنیا کو درپیش مسائل کا حل پیش نہیں کر تا، دنیا میں چین اور امریکا کے لیے وسیع گنجائش موجود ہے، ایک ملک کی کامیابی دوسرے کے لیے ایک موقع فراہم کرتی ہے۔

جمعرات کو چین کے ذرائع ابلاغ کے مطا بق چینی صدر نے امر یکی صدر جو با ئیڈن سے ملا قات میں چین امریکا تعلقات کی سمت اور عالمی امن اور ترقی کو متاثر کرنے والے بڑے مسائل پر جامع اور مفصل تبادلہ خیال کیا۔مذاکرات کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے چینی صدر شی جن پنگ کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام بھی کیا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا اور چین کے صدر نے دونوں ممالک کے لیے تشویش کا باعث بننے والے بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ شی جن پنگ نے کہا کہ چین امریکا تعلقات کو وسیع تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔

شی جن پنگ نے کہا کہ باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون وہ سبق ہیں جو ہم نے چین اور امریکا تعلقات کے 50 سال اور تاریخ میں بڑے ممالک کے مابین تنازعات کے دور سے سیکھا ہے۔ چین اور امریکا کو ان پر عمل درآمد کے  لیے کوششیں کرنی چاہییں۔

پرامن ترقی کرنے والے چین کو خطرہ سمجھنا غلطی ہے، شی جن پنگ

ذرائع ابلاغ کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ نے یہ بھی کہا کہ چین اور امر یکا کے تعلقات کی بنیاد ہمارے عوام نے رکھی ہے اور عوام نے ہی بند دروازے کھولے ہیں، مستقبل کے تعلقات بھی عوام کے ذریعے تشکیل پائیں گے۔

جمعرات کو جو بائیڈن سے ملاقات کے بعد استقبالیہ عشائیہ سے اپنے خطاب میں شی جن پنگ نے نشاندہی کی کہ پرامن بقائے باہمی بین الاقوامی تعلقات کا بنیادی اصول ہے اور چین اور امریکا تعلقات کےلیے یہ باٹم لائن ہے جسے برقرار رکھا جانا چاہیے، پرامن ترقی کرنے والے چین کو خطرہ سمجھنا غلطی ہے۔

چینی صدر نے نشاندہی کی کہ باہمی احترام ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کے بنیادی آداب میں شامل ہے اور یہ چین اور امریکا کے لیے بنیادی اصول ہے۔ چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا راستہ سائنسی سوشلزم کے نظریے کی رہنمائی میں حاصل ہوا ہے اور اس کی جڑیں 5 ہزار سال سے زیادہ پرانی چینی تہذیب میں موجود ہیں جس پر چین کو فخر ہے۔

شی جن پنگ نے کہا کہ انہوں نے امریکی صدر بائیڈن کے ساتھ اہم اتفاق رائے طے کیا ہے، جس کے مطابق چین اور امریکاامریکا کے درمیان براہ راست مسافر پروازوں میں اضافہ، چین اور امریکا کے درمیان اعلیٰ سطح کے سیاحتی مکالمے کا انعقاد اور ویزا درخواست کے عمل کو بہتر بنانا شامل ہے۔

شی جن پنگ نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے عوام کے درمیان مزید نقل و حرکت، مزید رابطوں اور مزید تبادلوں کے منتظر ہیں تاکہ نئے دور میں دونوں عوام کے درمیان دوستی میں اضافہ ہو سکے۔انہوں نے مز ید کہا کہ چین اگلے پانچ سالوں میں 50 ہزار امریکی نوجوانوں کو تبادلے اور مطالعہ پروگراموں کے تحت چین مدعو کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام بالخصوص نوجوانوں کے درمیان تبادلوں میں اضافہ ہو سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp