اسرائیلی شہری ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے مدد مانگنے پر مجبور

جمعہ 17 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کے اہل خانہ نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے مدد مانگ لی۔

اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے غزہ میں فلسطینی فورسز کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے اپنے پیاروں کو بازیاب کرانے میں مدد کی درخواست کی ہے۔

‘اسرائیلی شہریوں کی جانب سے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے نام لکھے گئے خط میں لکھا گیا ہے کہ خطے کی ایک بڑی طاقت اور ، مشرق وسطیٰ، مسلم دنیا اور اس سے ہٹ کر وسیع اثر و رسوخ رکھنے والے رہمنا کے طور پر ہمیں یقین ہے کہ آپ ہماری مدد کر سکتے ہیں۔‘

خط میں کہا گیا ہے کہ ’ ہم انسانی ہمدردی کی بنیاد پر آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں، یرغمالیوں کو بلا تاخیر تمام طبی ضروریات فراہم کروائیں اور ان کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں۔‘

واضح رہے کہ یہ خط اسرائیلی شہریوں کی جانب سے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے نام 3 نومبر کو لکھا گیا ہے جو آج منظر عام پر آیا ہے۔

ترکیہ کے خبر رساں ادارے اے نیوز نے کہا ہے کہ اس خط کی آزادنہ طور پر مستند ذرائع سے تصدیق بھی کی گئی ہے۔

اس خط نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر موجودہ دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے، جنہیں یرغمالیوں کو رہا کروانے میں ناکامی پر تنقید کا سامنا ہے، اس خط سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی عوام اب نیتن یاہو  سے مایوس ہوچکے ہیں، اسی لیے انہوں نے ترکیہ کے صدر سے مدد مانگی ہے۔

گزشتہ روز اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر نے بھی اپنے ایک انٹرویو میں یہ مطالبہ کیا تھا کہ نیتن یاہو اپنے عہدے سے فوری استعفی دیں کیوں کہ وہ حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کو واپس لانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر اچانک حملہ کر دیا تھا، حماس کے جنگجو 200 سے زائد اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp