سابق اسپیکر و وزیر خارجہ گوہر ایوب 86 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

جمعہ 17 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیر خارجہ گوہر ایوب 86 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ خاندان کے ذرائع نے گوہر ایوب کے انتقال کی تصدیق کردی ہے، ان کی نماز جنازہ ہفتہ کے روز ادا کی جائے گی۔

گوہر ایوب سابق فیلڈ مارشل صدر ایوب خان کے صاحبز ادے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب کے والد تھے۔

گوہر ایوب کے بیٹے عمر ایوب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں ان کی وفات کی تصدیق کی ہے اور لکھا ہے کہ ’پاکستان کی سابق سپیکر قومی اسمبلی اور سابق وزیر خارجہ جناب گوہر ایوب خان مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔

وہ پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر عمر ایوب خان کے والد تھے۔ ان کی نماز جنازہ 18 نومبر 2023 بروز ہفتہ سہ پہر 3:00 بجے گاؤں ریحانہ، ضلع ہری پور میں ادا کی جائے گی۔ قل 19 نومبر 2023 کو صبح 11 بجے عمر ایوب خان کی رہائش گاہ مین جی ٹی روڈ ہری پور میں ادا کیا جائے گا۔

https://twitter.com/OmarAyubKhan/status/1725545892000960995

شہباز شریف کا گوہر ایوب کی وفات پر اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت

سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی گوہرایوب خان کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس  کا اظہار کیا ہے۔

اپنے تعزیتی پیغام میں شہباز شریف نے تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان اور اہل خانہ سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوہر ایوب خان کے ساتھ طویل سیاسی رفاقت رہی، اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔ آمین

گوہر ایوب خان  15 جنوری 1937ء کو پیدا ہوئے ان کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور میں واقع گاؤں ریحانہ سے تھا، ان کا تعلق نسلی پشتونوں کے ترین قبیلے سے ہے۔ وہ 17 نومبر 2023 جمعہ کو دار فانی سے کوچ کر گئے۔

گوہر ایوب ایک سیاست دان، کاروباری شخصیت  ریٹائرڈ فوجی افسر اور پاکستان مسلم لیگ کی قدامت پسند شخصیت مانے جاتے تھے، وہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے دور حکومت میں وزارتی عہدوں پر فائز رہے۔

وہ سابق صدر اور فیلڈ مارشل ایوب خان کے بیٹے ہیں اور انہوں نے 1965 کے صدارتی انتخابات کے بعد اپنے والد کی صدارتی حکمرانی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ رائل ملٹری اکیڈمی سینڈ ہرسٹ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد گوہر ایوب خان نے 1959 میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا۔

اپنی فوجی ملازمت کے دوران انہوں نے اپنے والد کے معاون کیمپ کے طور پر خدمات انجام دیں ، ان کے ساتھ متعدد غیر ملکی دوروں پر سفر کیا۔ 1962 میں کپتان کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد ، انہوں نے ایک کاروباری گروپ قائم کیا اور 1974 میں سیاست میں قدم رکھا۔

انہوں نے پہلی بار اینڈیپنڈنٹ موومنٹ کے پلیٹ فارم سے 1977کے عام انتخابات میں حصہ لیا ، لیکن بعد میں 1988 میں اسلامی جمہوری اتحاد (آئی ڈی اے) میں شامل ہوگئے۔ 1990ء کے عام انتخابات کے بعد انہیں قومی اسمبلی کا چودھواں اسپیکر مقرر کیا گیا۔

 وہ 1997 کے عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے اپنی نشست حاصل کرنے کے بعد 20 ویں وزیر خارجہ بنے۔ بعد ازاں وہ توانائی کے محکمے میں منتقل ہو گئے اور 7 اگست 1998 ء سے وزیر پانی و بجلی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ 12 اکتوبر 1999 کو جنرل پرویز مشرف نے ان کی مدت کار اچانک ختم کر دی اور بعد میں وہ قومی سیاست سے ریٹائر ہو گئے۔

گوہر ایوب اگرچہ ہندکو بولنے والے تھے لیکن وہ اپنی مادری زبان پشتو پر عبور رکھتے تھے ۔ ان کے والد ایوب خان برطانوی فوج میں ایک سینیئر کمانڈنگ آفیسر تھے اور بعد میں پاک فوج میں اسٹاف اور فیلڈ آپریشنل ذمہ داریوں پر فائز ہوئے۔اس کے بعد ایوب خان 1958 میں پاکستان کے صدر بنے۔

گوہر ایوب کو فوج کے زیر انتظام آرمی برن ہال کالج میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھیجا گیا اور آخر کار وہ راولپنڈی کے ایک نجی اسکول سینٹ میری اکیڈمی میں تعلیم حاصل کرنے چلے گئے۔

گوہر ایوب نے 1957 میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی اور برطانیہ میں رائل ملٹری اکیڈمی سینڈ ہرسٹ میں تربیت حاصل کی۔

 برطانیہ سے واپسی پر ، انہوں نے پاکستان فوج کے ساتھ فعال ڈیوٹی انجام دینا شروع کردی اور عملے کی تقرریوں پر کام کرنا شروع کردیا۔ 1958 میں انہوں نے اپنے والد کے معاون کیمپ کے طور پر خدمات انجام دینا شروع کیں ، ان کے ساتھ یورپ ، امریکا ، سوویت یونین اور ایشیا میں متعدد غیر ملکی دوروں پر سفر کیا۔

 گوہر ایوب کو 1962 میں آرمی کی پروموشن برانچ نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ دے دی تھی۔ قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے اپنے سسر جنرل (ر) حبیب اللہ خان کے ساتھ مل کر یونیورسل انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے نام سے ایک نجی صنعتی فرم قائم کی۔

اسپیکر قومی اسمبلی

گوہر ایوب پاکستان مسلم لیگ کے دیرینہ رکن تھے اور اپنے آبائی حلقے سے پانچ مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے پہلی بار مارچ 1965 میں مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لیا۔

 1977ء میں انہوں نے پشاور جیل سے قومی اسمبلی کی نشست پر انتخاب لڑا اور اصغر خان کی انڈیپنڈنٹ موومنٹ کے ٹکٹ پر پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار اختر نواز خان کو شکست دے کر منتخب ہوئے۔

1990ء کے عام انتخابات میں کامیابی کے ساتھ حصہ لینے کے بعد گوہر ایوب 4 نومبر 1990ء کو پاکستان کی قومی اسمبلی کے 14ویں اسپیکر مقرر ہوئے۔

1993 کے عام انتخابات کے بعد یوسف رضا گیلانی (بعد میں وزیر اعظم) نے ان کی جگہ لی۔ گوہر ایوب 1990ء سے 1993ء تک پاکستان مسلم لیگ کے سینئر نائب صدر بھی رہے۔ 1993 ء میں دوبارہ منتخب ہونے کے بعد گوہر ایوب قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر بنے۔

وزارت خارجہ اور پانی و بجلی

اپنے حلقے سے بھاری مینڈیٹ حاصل کرنے کے بعد ، گوہر ایوب کو 1997 میں وزیر اعظم نواز شریف نے ملک کا 20 واں وزیر خارجہ مقرر کیا۔ گوہر ایوب نے مئی 1998 میں بھارت کے جوہری تجربے کے جواب میں جوہری تجربے کرنے میں وزیر اعظم نواز شریف کی کھلے عام حمایت کی تھی۔

 7 اگست 1998 کو گوہر ایوب کی جگہ وزیر اقتصادیات سرتاج عزیز (جنہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان امن قائم کرنے کی کوششیں کیں) کو ان کی جگہ وزیر خارجہ تعینات کر دیا گیا۔ انہیں جنرل پرویز مشرف کی طرف سے  12 اکتوبر 1999 کو وزیر خارجہ کے عہدے سےہٹا دیا گیا تھا۔ گوہر ایوب کو 1999 میں پاکستان مسلم لیگ بھی چھوڑ دی اور 2001 میں پاکستان مسلم لیگ سے الگ ہونے والے گروپ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp