پیپلز پارٹی کو پختونخوا میں دھچکا، عاصمہ عالمگیر نے راہیں جدا کرلیں

ہفتہ 18 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور کے بااثر ارباب خاندان سے تعلق رکھنے والی عاصمہ ارباب عالمگیر نے ایسے وقت میں پاکستان پیپلز پارٹی سے راہیں جدا کرلیں جب پارٹی چیئرمین پارٹی کو متحد کرنے کے لیے خود پشاور میں موجود ہیں اور الیکشن مہم کا آغاز کر رہے ہیں۔

عاصمہ عالمگیر پاکستان پیپلز پارٹی میں اہم عہدوں میں کام کرتی رہی ہیں۔ وہ سابق صدر آصف علی زردای کی ترجمان بھی رہی ہیں اور اس وقت بھی وہ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات تھیں۔

پارٹی قیادت سے اختلافات کی خبر

عاصمہ عالمگیر اور ان کے شوہر سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر کافی عرصے سے سیاسی منظر عام سے غائب تھے جبکہ پارٹی قیادت کے ساتھ اختلافات کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔ جس کے بعد اب عاصمہ عالمگیر نے پارٹی سے استعفیٰ دے کر خبر کی تصدیق کردی ہے۔

عاصمہ عالمگیر سابق صدر آصف علی زردای کی ترجمان بھی رہی ہیں اور اس وقت بھی وہ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات تھیں

میڈیا کو جاری بیان میں عاصمہ عالمگیر نے مؤقف اپنایا کہ کافی عرصے سے پارٹی کے مرکزی اور صوبائی عہدیداروں سے اختلاف کی وجہ سے مستعفی ہو رہی ہوں۔ عاصمہ عالمگیر کا کہنا ہے کہ چند عناصر کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں پارٹی کمزور ہورہی ہے۔ شہید بینظیربھٹو کی طرح پارٹی کے لیے قربانیاں دی ہیں۔

عاصمہ عالمگیر پر تنقید کی وجہ

عاصمہ عالمگیر کا تعلق پشاور کے بااثر ارباب خاندان سے ہے۔ وہ پیپلز پارٹی میں بھی اہم مقام رکھتی تھیں۔ خیبر پختوںخوا میں بلدیاتی انتخابات میں پی پی پی بری طرح ناکام ہو گئی تھی جس کی وجہ سے صوبائی قیادت کا سخت تنقید کا سامنا تھا، اسی کے ساتھ عاصمہ عالمگیر  بھی تنقید کے زد میں تھیں جس کی وجہ ان کے صاحبزادے زرگ ارباب عالمگیر کو پشاور میئر کی نشست پر شکست تھی۔

عاصمہ عالمگیر  بھی تنقید کے زد میں تھیں۔

صوبائی قائدین کا مؤقف تھا کہ عاصمہ عالمگیر کے بیٹے کو ٹکٹ دینا غلطی تھی، جب کہ عاصمہ عالمگیر نے سخت مخالفت کے باوجود اپنے بیٹے کو ٹکٹ دلوایا جو وہ پارٹی کی شکست کی وجہ قرار پایا۔

کیا پی پی پی کو نقصان ہوگا؟

عاصمہ عالمگیر ایسے وقت میں پارٹی سے الگ ہو گئیں جب عام انتخابات سر پر ہیں اور الیکشن مہم جاری ہے۔ ان کے استعفے سے پارٹی میں اندرونی اختلافات بھی کُھل کر سامنے آگئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp