23 سال کی عمر میں پاکستانی باکسر نے حکومتی تعاون کے بغیر 26 تمغے کیسے جیتے؟

اتوار 19 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

23 برس کے آغا کلیم کی پیدائش کوئٹہ کے علاقے پشین میں ہوئی اور 10 سال قبل کام کے سلسلے میں بلوچستان سے کراچی آئے۔

آغا کلیم کہتے ہیں کہ کراچی میں رہنے دوران 4 سال قبل میں کام کے بعد ایک باکسنگ اکیڈمی کا چکر لگاتا تھا وہاں کسی نے مجھ سے پوچھا کہ آپ روز آتے ہو اور دیکھ کر چلے جاتے ہو کیا داخلہ لینے کی خواہش ہے جس پر میں نے کہا میں داخلہ تو لینا چاہتا ہوں لیکن میرے پاس فیس کے پیسے نہیں ہیں، اس کے بعد مجھے وہاں پر داخلہ مل گیا اور میں اپنی پہلی فائٹ ہار گیا تھا۔

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آغا کلیم نے کہاکہ میں نے ہمت نہیں ہاری اور محنت کرتا رہا، سندھ اور بلوچستان کی طرف کھیلتے ہوئے 2 بار میں قومی چیمپیئن بنا، 2 بار بین الاقومی چیمپیئن رہا ہوں، اس کے علاوہ ایشین چیمپیئن رہا لیکن حکومت کی جانب سے کبھی سپورٹ نہیں کی گئی۔

آغا کلیم اپنی عمر کے بارے میں بتاتے ہیں کہ وہ ابھی محض 23 برس کے نوجوان ہیں اور قومی و بین الاقومی ملا کر اب تک 26 تمغے اپنے نام کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں جہاں جہاں گیا وہاں میں نے پاکستان کا پرچم لہرایا، اگر مجھے حکومت اور فیڈریشن کی سرپرستی حاصل ہو جائے تو میں بہت کچھ کر سکتا ہوں۔

آغا کلیم نے کہاکہ حکومت کی جانب سے سپورٹ نہ ملنے کی وجہ سے میں 2 ایونٹس میں نہیں جا پا رہا حالانکہ میرے پاس ویزے موجود ہیں۔

انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ اس ملک میں ٹک ٹاکر کو تو عزت ملتی ہے لیکن ہم جیسے جان کی بازی لگانے والوں کو نہیں۔ میری ناک کی ہڈی ٹوٹ چکی ہے، بازو ٹوٹ چکا ہے، ہم اس ملک کے لیے جان ہتھیلی پر رکھنے کو تیار ہیں لیکن سپورٹ نہیں مل رہی۔

آغا کلیم نے بتایا کہ احسان احمد جو اوورسیز پاکستانی ہیں وہ ان کی سپورٹ اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان کی بدولت بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیت چکے ہیں۔

آغا کلیم کم و بیش ایک برس سے بلدیہ ٹاؤن جیسے پسماندہ علاقے میں اپنی اکیڈمی بھی چلا رہے ہیں اور اس کے لیے معروف پاکستانی اداکار و گلوکار علی ظفر ان سے تعاون کر رہے ہیں۔

آغا کلیم کے مطابق اس وقت ان سے 40 کے قریب کھلاڑی ٹریننگ لے رہے ہیں اور اگر حکومت توجہ دے تو ان میں سے 6 کھلاڑی نا صرف بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے لیے کھیل سکتے ہیں بلکہ تمغے بھی جیت کر لائیں گے۔

آغا کلیم کا کہنا ہے کہ اس اکیڈمی کی ماہانہ فیس ایک ہزار روپے ہے اور اگر کوئی فیس ادا نہیں کر سکتا تو وہ مفت میں میرے تجربات سے استفادہ حاصل کر سکتا ہے، ’یہ کلب علی ظفر کے تعاون سے چل رہا ہے اور انہی کی وجہ سے مجھے اسپانسرز بھی ملے‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp