وزیر صحت ندیم جان کہتے ہیں کہ مہنگی ادویات بیچنے والے فارمیسی مالکان کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت قانونی کارروائیاں جاری ہیں، عوام کو لوٹنے والے عناصر کو قانون کی گرفت میں لے کر آئیں گے، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
ترجمان وزرات صحت کے مطابق وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کی ہدایت پر جعلی آن رجسٹرڈ ادویات ناجائز منافع خوری کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، ملک بھر کے تمام بڑے شہروں میں ڈسٹری بیوٹرز فارمیسی اور میڈیکل اسٹورز پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق کراچی میں ڈریپ کی ٹیم نے مختلف علاقوں میں موجود فارمیسی اور میڈیکل اسٹورز کا معائنہ کیا، ٹیم نے ڈی ایچ اے کراچی میں عرفان میڈیکوز گلشن اقبال اور گلستان جوہر میں مختلف فارمیسیز پرچھاپے مارے گئے۔
مزید پڑھیں
ان چھاپوں کے دوران انکشاف ہوا کہ ہیپارین انجیکشن منظور شدہ قیمت سے زائد پر فروخت ہو رہا تھا، ہیپارین انجیکشن 800 کے بجائے 3500 روپے میں بیچا جارہا تھا۔
ٹرامال انجکشن اگمینٹن ڈی ایس سسپنشن ہاییڈرالین سیرپ بھی زیادہ قیمت پر فروخت ہو رہا تھا، وینٹولین انہیلر ٹیگرال ٹیبلیٹس اگمینٹن ڈی ایس بھی زائد قیمت پر فروخت کی جارہی تھیں۔
ڈریپ کی ٹیم نے ان تمام ادویات کو قبضے میں لیکر فارمیسیز کو سیل کردیا۔ فارمیسی مالکان کیخلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی کا عمل شروع کر دیا گیا۔
وزیر صحت ندیم جان نے کہا کہ عوام کو لوٹنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت کا چارج سنبھالتے ہی ڈریپ کو ہدایت جاری کر دی تھی کہ ملک میں معیاری ادویات کو یقینی بنانے کیلے تمام تر ضروری اقدامات کیے جارہے ہیں۔