اسلام آبادکی انسداد دہشت گردی عدالت نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج کےکیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی عبوری ضمانت منظورکرلی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کےجج راجہ جواد نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کی۔
عمران خان کے خلاف مقدمہ تھانہ سنگجانی میں درج کیا گیا تھا۔
انسداد دہشتگری عدالت نے ایک لاکھ روپےکے مچلکوں کے عوض عمران خان کی 9 مارچ تک عبوری ضمانت منظور کی۔
بینکنگ کورٹ میں بھی عمران خان کی ضمانت منظور
دوسر جانب ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ نے بھی عمران خان کی ضمانت کنفرم کردی۔
بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور کرنےکا فیصلہ سنایا۔
عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلےکی روشنی میں عمران خان کو 28 فروری کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
اس سے قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان 4 مختلف مقدمات میں پیشی کے لیے اسلام آباد پہنچے، وہ مقدمات میں پیشی کے لیے بڑے ہجوم کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس پہنچے جہاں وہ عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی، پی ٹی آئی کارکنان نے جوڈیشل کمپلیکس کا دروازہ توڑ دیا اور بڑی تعداد میں جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہوگئے، جی 11 جوڈیشل کمپلیکس پر سکیورٹی کے انتظامات درہم برہم ہوگئے، پی ٹی آئی کارکنوں نے تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا۔
سکیورٹی اہلکار کارکنوں کو روکنے میں ناکام ہوگئے جس کے باعث عمران خان کو کمرہ عدالت کے اندر لے جانے میں دشواری کا سامنا رہا۔
چیئرمین پی ٹی آئی لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے بذریعہ سڑک اسلام آباد پہنچے، اس سے قبل عمران خان نے طیارے سے جانا تھا تاہم بعد ازاں روانگی کا پروگرام تبدیل کرکے بذریعہ موٹروے جانےکا فیصلہ کیا گیا۔
متعدد بار طلبی اور بار بار استثنیٰ مانگنے کے بعد عدالت کے حکم پر عمران خان نے آج پیش ہونےکا فیصلہ کیا۔
اسلام آباد میں 4 مختلف کیسز میں چیئرمین پی ٹی آئی کی انسداد دہشت گردی عدالت اور بینکنگ کورٹ سمیت سیشن عدالت کے 2 کیسز میں پیشی ہے۔
جی11 کورٹس اور کچہری میں عمران خان کی آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔