تحریک انصاف کا جیل انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ

پیر 20 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے جس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف مقدمات اور عدالتی کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا۔

’عدالتی اجازت کے باوجود مختلف کارکنان اور ذمہ داران کو چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کے آغاز کی منظوری دی گئی ہے‘۔

کور کمیٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو امتیازی سلوک اور انتقام کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف جامع حکمت عملی تیار کی۔

کور کمیٹی نے کہا کہ عوام میں عمران خان کی مقبولیت سے پیدا ہونے والی مایوسی، ہیجان اور خفّت مٹانے کے لیے نظامِ انصاف کا قتل جاری ہے۔ جھوٹے مقدموں کے بعد متنازعہ ٹرائل، ججوں کے غیرقانونی اور محفوظ فیصلے انصاف کے قتل کے کلیدی آلات کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

کور کمیٹی کے مطابق آئین و قانون سے سنگین انحراف، منصفانہ سماعت اور انصاف تک رسائی کے بنیادی حقوق کی بہیمانہ پامالیوں پر عدالتِ عظمیٰ کی چشم پوشی انصاف کے قاتلوں کی حوصلہ افزائی کا سامان کررہی ہے۔

کور کمیٹی نے کہاکہ عمران خان کو جبری سزا سنانے کے لیے ٹرائلز کو برق رفتاری سے چلانے اور انہیں انصاف سے محروم کرنے کے لیے محفوظ فیصلوں کے انبار لگانے کی کوششوں کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔

کورکمیٹی کی جانب سے کم و بیش 2 ہفتوں کی جبری گمشدگی کے بعد مرکزی ایڈیشنل سیکریٹری جنرل علی نواز اعوان کی استحکام پاکستان پارٹی کے ڈرائنگ روم سے برآمدگی کو شرمناک قرار دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کور کمیٹی کے مطابق ملک میں اغوا برائے بیان اور جبری گمشدگیوں کے معاملے پر بھی عدلیہ خصوصاً عدالتِ عظمیٰ کا کردار مایوس کن ہے۔

انتخابات کے التوا کی سوچی سمجھی سازش سے بخوبی واقف ہیں، پی ٹی آئی

’جمہوریت اور سیاسی عمل کے وحشیانہ قتل میں عدلیہ کی خاموش معاونت تحریک انصاف کے بجائے دستور کے تارو پود بکھیرنے کا سبب بن رہی ہے‘۔

کور کمیٹی نے کہاکہ اغوا برائے بیان کا مکروہ دھندا چلانے اور سیاست و جمہوریت کی حرمت پامال کرنے والے پاکستان کو زوال اور انحطاط کی جانب دھکیل رہے ہیں۔

کورکمیٹی کے اجلاس میں عام انتخابات کو اعلان کردہ تاریخ سے دور دھکیلنے کی منظّم کوششوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

کور کمیٹی نے کہاکہ مختلف حلقوں کی جانب سے انتخابات کے التوا کی سوچی سمجھی مہم کے اغراض و اہداف سے بخوبی واقف ہیں۔ انتخابات کے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انعقاد میں مزید ایک روز کی تاخیر بھی برداشت نہیں کریں گے۔

سپریم کورٹ 8 فروری کو انتخابات کا انعقاد پتھر پر لکیر قرار دے چکی

پی ٹی آئی کور کمیٹی کا کہنا تھا کہ عدالتِ عظمیٰ 8 فروری 2024 کو انتخابات کے انعقاد کو پتھر پر لکیر قرار دے چکی ہے، عدالت عظمیٰ التوا کی خفیہ و اعلانیہ کوششوں کا نوٹس لے۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ قبل از انتخابات دھاندلی کے رواں سلسلے کا نوٹس لے اور 8 فروری 2024 کو دستور میں طے کیے گئے معیار کے مطابق انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے۔

اس کے علاوہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی باضابطہ منظوری سے 6 نئے اراکین کور کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ اجلاس میں کورکمیٹی کا حصہ بننے والے نئے اراکین کا خیرمقدم کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp