جدید دور میں والدین کے لیے سب سے بڑا چیلنج بچوں کو موبائل فون، ٹیبلیٹ، لیپ ٹاپ، ٹیلی ویژن اسکرین، اسمارٹ واچز، اور ویڈیو گیم کنسولز سے دور رکھنا ہے۔
دنیا کے بہت سے خاندان یہ سوچ بِچار کر رہے ہیں کہ بچوں کے اسکرین ٹائم کو کیسے کم کیا جائے کیوں کہ اسکرین کا جنون بچوں کی ذہنی اور جسمانی صلاحیت پر نہایت برے اثرات مرتب کر رہا ہے۔
بچوں کی صحت کے ماہر ڈاکٹر عثمان کے مطابق لمبے وقت تک ایک ہی حالت میں موبائل فونز یا ٹیبلیٹس کی اسکرین دیکھنے سے ریڑھ کی ہڈی کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس سے بچوں کی بینائی بھی متاثر ہوتی ہے۔
ڈاکٹر عثمان نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ان کی جسمانی سرگرمیوں کی بھی حوصلہ افزائی کریں۔
ایک تحقیق کے مطابق موبائل فون پر لمبے وقت تک جھکنے سے گردن پر 27 کلو تک وزن پڑتا ہے جو ریڑھ کی ہڈی کو متاثر کر سکتا ہے، ایک اندازے کے مطابق بچے اور نوجوان روزانہ اوسطاً 5 سے 7 گھنٹے اسمارٹ فونز اور ہینڈ ہیلڈ ڈیوائسز پر ویڈیوز، تصاویر یا تحریریں پڑھنے یا ویڈیو گیمز کھیلتے ہوئے گزارتے ہیں، یہ وقت ایک سال میں 1825 سے 2555 گھنٹے کی خطرناک اوسط تک پہنچ جاتا ہے۔
اتنے گھنٹوں تک سر جھکا کر اسمارٹ فونز کی اسکرین دیکھنے کے نتیجے میں ان (بچوں اور نوجوانوں) کی ریڑھ کی ہڈی پر بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ماہرین صحت والدین کو بچوں کی صحت پر اسکرین سے پڑنے والے نقصانات سے متعلق آگاہی فراہم کریں تاکہ والدین بچوں کی صحت پر منفی اثر پڑنے سے قبل ہی احتیاطی تدابیر اختیار کر سکیں۔