پاکستان نے گزشتہ ستمبر میں پائیدار ترقیاتی اہداف کے سربراہی اجلاس میں منظور کیے گئے سیاسی اعلامیے پر عملدرآمد پر زور دیا ہے جس کے تحت عالمی رہنماؤں نے اپنے عزم کا اعادہ کیا تھا تاکہ غربت، بھوک اور عدم مساوات کے خاتمے اور جامع و پرامن معاشروں کی تعمیر جن میں کوئی ترقی سے محروم نہ رہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقی سے متعلق ان وعدوں اور کمنٹمنٹس کی سلامتی کونسل سے توثیق کی جانی چاہیے تاکہ ان کو لازمی ذمہ داریوں میں بدلا جا سکے۔
منیر اکرم نے بالخصوص اس بات پر زور دیا کہ ان وعدوں کو توسیعی رعایت اور ترقیاتی مالیات کی فراہمی، غیر استعمال شدہ اسپیشل ڈرائنگ رائٹس کو دوبارہ منظم کرنے ، قرضوں میں فوری ریلیف اور موسمیاتی کمٹمنٹس پرعمل درآمد کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
مشترکہ ترقی کے ذریعے پائیدار امن کے فروغ پر سلامتی کونسل کی بحث میں حصہ لیتے ہوئےانہوں نے ترقی کے فروغ کے ساتھ تنازعات کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے امن برقرار رکھنے کے کمیشن کی کوششوں کی حمایت کی ۔
منیر اکرم نے کہا کہ اس کے باوجود کوئی بھی ترقی اس وقت تک امن نہیں لا سکتی جب لوگوں کو غیر ملکی قبضے کے ذریعے دبایا جائے اور ان کے حق خود ارادیت سے زبردستی انکار کیا جائے جس طرح آج فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہو رہا ہے۔
امن اور ترقی کے درمیان باہمی انحصار کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ گزشتہ 8 دہائیوں میں کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے لیکن تمام لوگوں کے لیے خوشحالی کے لیے چارٹر کے وژن کو ابھی تک پورا نہیں کیا جا سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم عدم مساوات کے دور میں رہتے ہیں جس میں انتہائی امیر اور انتہائی غریب افراد پیدا ہوئے اور یہ بات محسوس کرتے ہوئے کہ گزشتہ چند دہائیوں میں ہونے والی ترقیاتی پیشرفت کو روکا گیا اور اس کا رخ موڑا گیا۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ کووِڈ وبائی امراض، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور بڑھتے ہوئے تنازعات کی وجہ سے150 ملین لوگ انتہائی غربت میں چلے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑھتی ہوئی غربت اور بھوک اور قدرتی وسائل کا غیر قانونی ا ستحصال ممالک کے درمیان اور ان کے اندر کشیدگیوں اور تنازعات کی بنیادی وجوہات ہیں جیساکہ ساحل خطے اور افریقہ کے دیگر علاقوں میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی قلیل وسائل بالخصوص پانی کے جھگڑوں کو بڑھا رہی ہے جس سےتنازعات مزید بڑھ سکتے ہیں۔
پائیدار ترقی کے بغیر کوئی بھی امن محفوظ نہیں، انتونیو گوتریس
بحث کا آغاز کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ جامع اور پائیدار ترقی کے بغیر کوئی بھی امن محفوظ نہیں ہے۔
سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک خاص طور پر کم ترقی یافتہ ممالک بحرانوں کے بڑے طوفان کی زد میں ہیں جنہیں قرضوں کے بوجھ ،مالیات کی کمی اور مہنگائی کے مسائل کا سامنا ہے۔
گوتریس نے مزید کہا کہ 85 فیصد پائیدار ترقیاتی مقاصد سے محروم ہیں۔ انہوں نے اس صورتحال میں بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پراور بھرپور عزم کے ساتھ کام کرے۔