خنجراب پر پاک چین سرحد کی بندش کے باعث پھنسے غیر ملکی کاروباری حضرات، ڈرائیورز اور کنٹینروں کو براستہ چین اپنے ممالک جانے کے لیے 30 نومبر تک کی مہلت دیدی گئی ہے۔
پاک چین سرحد پر ایف آئی اے امیگریشن چیک پوسٹ کے انچارج کی جانب سے جاری ایک نوٹس کے مطابق خنجراب بارڈر پروٹوکول ایگریمنٹ کے مطابق یکم دسمبر سے 31 مارچ تک ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند ہوگی۔
’اس دوران غیر ملکی ڈرائیورز، کنٹینرز و دیگر خنجراب کے ذریعے چین کی طرف خروج کرتے ہوئے اپنے ممالک تک جاسکیں گے۔‘
ایف آئی اے امیگریشن چیک پوسٹ انچارج نے متنبہ کیا ہے کہ 30 نومبر کے بعد کسی بھی صورت میں کسی بھی قسم کے سامان کے رہ جانے کی صورت میں ادارہ ذمہ دار نہیں ہوگا۔
خنجراب پاس سطح سمندر سے 15 ہزار 397 فٹ بلندی پر واقع ہے جو پاکستان اور چین کو آپس میں ملاتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت سمیت دیگر امور اسی سرحد کے راستے سے سرانجام دیے جاتے ہیں۔
موسم سرما میں خنجراب بارڈر اور آس پاس کے علاقوں میں کئی کئی فٹ برف پڑتی ہے جس کی وجہ آمد و رفت ممکن نہیں رہتی اور اسی شدید موسمی حالات کے باعث سرحد ہر قسم کی آمد ورفت کے لیے بند کردی جاتی ہے۔
حالیہ دنوں اس بارڈر کو ’آل ویدر‘ کرکے دسمبر سے اپریل کو بھی ہر قسم کی ٹریفک کےلیے کھولے رکھنے پر اتفاق پایا گیا تھا اور اس سلسلے میں پاکستان نے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن یعنی ایف ڈبلیو او کو سوست سے خنجراب پاس تک 60 کلومیٹر علاقے کی سڑک کو برف پڑنے کی صورت میں ہنگامی طور پر صاف رکھنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
18 اکتوبر کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق یہ فیصلہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے پیش نظر کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایف ڈبلیو او نے اپنی مشینری بھی سوست بارڈر پہنچانا شروع کردی تھا تاہم چینی حکام کی جانب سے دوبارہ سرحد کی بندش کا فیصلہ کرلیا گیا، مذکورہ فیصلہ نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے دورہ چین کے دوران کیا گیا تھا۔
چند روز قبل خنجراب پورٹ مینجمنٹ سنکیانگ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق بارڈر کو موسمی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے دیگر ضروری امور کی انجام دہی کےلیے بند کردیا گیا ہے۔