لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی 18 اکتوبر کو ایفی ڈرین کیس سے بریت کے پیش نظر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حنیف عباسی کی بریت سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
عدالت عالیہ کا فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے اے این ایف کی سپریم کورٹ میں درخواست دائرکرتے ہوئے کیس کی تیاری اور متعلقہ دستاویزات حاصل کرنے کے لیے مہلت کی استدعا کی جسے منظور کرلیا گیا۔
رجسٹرار سپریم کورٹ آفس نے اے این ایف کو اپیل دائر کرنے کے لیے 14 روز کی مہلت دے دی ہے۔
ایفی ڈرین کیس
یاد رہے کہ حنیف عباسی پر جولائی 2012 میں 500 کلو گرام ایفی ڈرین حاصل کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان پر 9 سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور ٹرائل کورٹ نے حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
سزا کے 11 برس بعد لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے حنیف عباسی کی اپیل پر ان کے خلاف عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کی سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔