جوڈیشل کمپلیکس حملہ : عمران خان سمیت تحریک انصاف کے 21 رہنماؤں اور 250 کارکنوں کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج

بدھ 1 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ پر سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت تحریک انصاف کے 21 رہنماؤں اور 250 کارکنوں کے خلاف تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمے میں دہشت گردی ، کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری اہل کاروں سے مزاحمت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پولیس کی مدعیت میں درج مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان ہجوم نما مشتعل لشکر کو لے کر جوڈیشل کمپلکس پہنچے۔ پی ٹی آئی رہنما اشتعال انگیز نعرے بازی کے ساتھ ساتھ آتشیں اسلحہ بھی لہرا رہے تھے۔

کارکنان نے ہاتھوں میں اسلحہ، ڈنڈے اور جھنڈے پکڑ رکھے تھے۔ ہجوم نے احاطہ عدالت میں پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کے لوگوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔

جتھے کی صورت میں جوڈیشل کمپلیکس داخل ہونے والے مشتعل ہجوم نے سی سی ٹی وی کیمروں اور بینچز سمیت سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔

مقدمے میں راجا خرم، مرادسعید، علی نواز، عامرکیانی، فرخ حبیب، غلام سرور خان، راجا بشارت، شہزاد وسیم، شبلی فراز، کرنل عاصم، حسان نیازی، میجر طاہر صادق اور حماد اظہر کے نام بھی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف 4 کیسز کی اسلام آباد کی مختلف عدالتوں میں سماعت ہوئی تھی۔

پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد حفاظتی حصار توڑ کرعدالتی احاطے میں داخل ہوئی اور پارٹی کارکنان کی جانب سے کمپلیکس کے اندرونی حصے میں ہنگامہ آرائی کی گئی تھی ۔

الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیس میں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت جبکہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ نے بھی عمران خان کی ضمانت منظور کی تھی۔

توشہ خانہ کیس میں ایڈیشنل سیشن جج نے عدم پیشی پر عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے تاہم چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عمر فاروق نے سابق وزیر اعظم کی 9 مارچ تک عبوری ضمانت منظور کرلی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp