لاپتابلوچ طلبا کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کیا لکھا گیا ہے؟

جمعرات 23 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاپتا بلوچ طلبا سے متعلق کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کیس میں گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔ بلوچ لاپتا طلبا کی جانب سے ایڈووکیٹ ایمان مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئیں اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن نے وزراء کمیٹی کے اجلاس کی رپورٹ پیش کی۔

وفاقی وزراء کمیٹی کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مندرجات سامنے آ گئے، جس کے مطابق وفاقی وزراء پر مشتمل کمیٹی کی 20 نومبر کو پہلی میٹنگ ہوئی، کمیشن کی سفارشات پر تفصیلی مشاورت کے بعد درج ذیل اقدامات لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق نیشنل سیکیورٹی ڈویژن نیشنل سیکیورٹی پالیسی کی متعلقہ شقوں پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کریگا۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن بھی بلوچ طلبا کی ذاتی معلومات دیگر اداروں کو فراہم کرنے سے روکنے کے لیے اقدامات کریگا۔

وزراء کمیٹی کی رپورٹ کےمطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن صوبائی حکومت کے تعاون سے پالیسی گائیڈ لائنز جاری کرنے کا مجاز ہوگا، انسانی حقوق کمیشن کو نسلی پروفائلنگ کا معاملہ دیکھنے کی درخواست کی جائے گی۔

’وزارت داخلہ کا لاپتا افراد سیل آئندہ کمیٹی میٹنگ میں رپورٹ پیش کریگا، اور ہائر ایجوکیشن کمیشن بلوچ طلبا کی نسلی پروفائلنگ، ہراسگی اور گمشدگی روکنے کے لیے اقدامات اٹھائے گا۔‘

رپورٹ میں لکھا گیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن ہمہ جہتی پالیسی اپناتے ہوئے طلبہ کے لیے دوستانہ ماحول فراہم کریگا اور ہائر ایجوکیشن کمیشن صوبائی یا علاقائی بنیادوں سے قطع نظر دوستانہ ماحول فراہم کرنے کا مجاز ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق وزراء کمیٹی نے دیگر سفارشات کا آئندہ میٹنگ میں جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے جبری گمشدگیوں سے متعلق وزراء کمیٹی کی رپورٹ مسترد کر دی تھی۔

وفاقی حکومت نے وزیر داخلہ، وزیر دفاع اور وزیر قانون پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی تھی، کمیشن نے جبری لاپتا افراد کو بازیاب کروا کر عدالتوں میں پیش کرنے کی سفارش کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp