عمران خان کے حوالے سے 21 سالہ لڑکی کو حاملہ کرنے کی خبر درست ہے، ہاجرہ خان پانیزئی

جمعہ 24 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستانی فلم و ٹی وی کی اداکارہ ہاجرہ خان پانیزئی نے اپنی آپ بیتی ’ویئر اوپیئم گروز‘ میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کے کردار پر انگلیاں اٹھائی ہیں۔

اسلام آباد میں اپنی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے ہاجرہ خان کا کہنا تھا عمران خان سے ان کی دوستی رہی اور ان ہی کی وجہ سے ان کے والد پی ٹی آئی کا حصہ بنے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے پی ٹی آئی کے لیے دوستوں سے جھگڑے کیے لیکن آج وہ سب سوچ کر بہت افسوس ہوتا ہے‘۔

کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی ہاجرہ خان پانیزئی کی آپ بیتی کا زیادہ حصہ ان کےعمران خان سے تعلق کے بارے میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 6 سال کی عمر میں ان کا جنسی استحصال کیا گیا اور یہ کتاب ان کی زندگی کی جدوجہد کے بارے میں ہے۔

’عمران خان ایک شارلٹن (جھوٹا اور مکار) شخص ہے‘

ہاجرہ خان نےکہا کہ انہوں نے یہ کتاب سنہ 2014 میں لکھی تھی اور اس کا اسکرپٹ سب سے پہلے عمران خان کو بھجوایا تھا لیکن تب یہ کتاب کسی نے چھپنے نہیں دی گئی اور اب بھی خاصی جدوجہد کے بعد چھپی ہے۔

وی نیوز کے ایک سوال کے جواب میں ہاجرہ پانیزئی کا کہنا تھا پہلے انہوں نے یہ کتاب چھاپنے کے لیے لندن میں پبلشر کو دی تھی لیکن اس نے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ اس میں بہت سارے الزامات عائد کیے گئے ہیں جنہیں ثابت کرنا مشکل ہے تاہم جو کچھ انہوں نے اس کتاب میں لکھا ہے اس کے لیے ان کے پاس پورے ثبوت موجود ہیں۔ ہاجرہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ کتاب نہیں چھپوائی بلکہ اس کے پیچھے ان کی سالوں کی جدوجہد ہے اور اب بھی کمرشلی یہ نہیں چھپی ہے۔

ہاجرہ خان نے کہا کہ ’لوگ میرے پیشے سے متعلق مختلف قسم کے کمنٹس کرتے ہیں مجھے پتا ہے کہ میں ایک ایکٹریس ہوں، ماڈل رہ چکی ہوں، میری اپنی زندگی ہے، میری اپنی چوائسز ہیں، میں کیا پہنوں، میں نے کسی خزانے سے پیسے نہیں لیے، کسی پلاٹ پر قبضہ تو نہیں کیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ یہ کتاب اس شخص کے بارے میں اس کی قابلیت اور پھر اس سے توقعات کے ختم ہو جانے کے بارے میں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو کچھ اس کتاب میں لکھا ہے یہ ان کا ذاتی مشاہدہ ہے۔

ہاجرہ خان نے کہا کہ یہ کتاب کوئی لو اسٹوری نہیں ہے، شوبز کی دنیا میں ریکٹس ہیں اور وہ ریکٹس ان کے ایلیٹ کلچر کو سپورٹ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کو ہم ایک قوت اور مسیحا کی طرح دیکھتے تھے جو کہ  ہماری کم علمی یا نا تجربہ کاری تھی جس طرح سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر وہ کبھی انتخابات میں حصہ لیں گے تو ریپبلیکن پارٹی کی طرف سے کیونکہ اس جماعت کے  ووٹر سب سے زیادہ بے وقوف ہیں‘۔

ہاجرہ خان کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ ان (عمران خان) کی ذاتی زندگی ہے، ایک سیاستدان کی کوئی ذاتی زندگی نہیں ہوتی کوئی شخص اگر کسی عہدے کا امیدوار ہے تو اس کی ذاتی زندگی نہیں رہتی وہ قابلِ احتساب ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سیاستدانوں کی ذاتی زندگی ہوتی ہے لیکن جو دن رات ریلیوں میں بیان کرتے ہیں کہ قبر میں سوال ہو گا اگر مجھے ووٹ نہیں دیا، اس طرح وہ میری قبر تک پہنچ جاتے ہیں، کیا یہ میری ذاتی زندگی میں مداخلت نہیں؟

انہوں نے کہا کہ جب وہ ریپ کے بارے میں کہتے ہیں کہ مرد روبوٹ نہیں ہوتے تو پھر یہ میری سیکیورٹی کے لیے سوال بن جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کسی سیاسی عہدے کے لیے تگ و دو نہیں کی لیکن جب میں سیاسی عہدے کے لیے جاؤں گی تو پھر میری زندگی ذاتی نہیں رہے گی۔

ہاجرہ خان نے کہا کہ ’ہم نے ایک شخص کو مسیحا بنایا اور اس کے لیے جھگڑے کرتے تھے اب میں دوستوں سے معافیاں مانگتی پھرتی ہوں، اس شخص نے مذہب کو بیچا اور ابھی تو انہیں آفس بھی سائیکل پر جانا تھا‘۔ انہوں نے کہا کہ میری کتاب کا مقصد یہ نہیں کہ کسی کی سیاسی وفاداریاں تبدیل کراؤں، یہ میرا اس شخص کے بارے میں ذاتی مشاہدہ ہے۔

’اگرموقع ملا تو زندگی کے کئی فیصلے ریورس کروں گی‘

ہاجرہ خان نے کہا کہ ٹوئٹر پر چلے جائیں تو وہاں اخلاقیات کا جنازہ نکلتا ہے، اس شارلٹن (عمران خان)  کے آنے سے پہلے اتنی معاشرتی تقسیم نہیں تھی جتنی اب ہو گئی ہے۔

اپنے بارے میں بات کرتے ہوئے ہاجرہ نے کہا کہ میں خود کو ہیرو نہیں سمجھتی بلکہ میں کوئٹہ سے ایک معمولی فرد ہوں اور اس کتاب کے ذریعے لوگوں کو پیغام دینا چاہتی ہو کہ بیٹیوں کو سکھائیں کہ کسی کے لیے اپنے آپ کو کبھی نہ گرائیں۔

ہاجرہ خان نے عمران خان کے مبینہ نشے کی عادت پر بھی بات کی اور بتایا کہ ان کا ایک بھائی بھی نشے کی لت کا شکار تھا اور جس کے گھر میں کوئی منشیات کا عادی ہوتا ہے وہ گھر جہنم بن جاتا ہے، اگر چانس ملے تو کافی سارے ایسے فیصلے ریورس کروں گی۔

عائشہ گلالئی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو کچھ ان کے ساتھ ہوا وہ ہراسمنٹ تھا میرے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہوا، عمران خان کے بارے میں کہا گیا تھا کہ وہ گاڈ فیورٹ چائلڈ ہیں لیکن اب وہ گاڈ ہو گئے ہیں، ایک کلٹ کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا ان کے ساتھ دوستی کا تعلق تھا جس میں میری غلطی زیادہ تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp