31 اکتوبر کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد پاکستان سے غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی جاری ہے، افغان باشندوں کی واپسی کے لیے حکومت پاکستان نے بہترین انتظامات کئے ہیں، غیرقانونی غیر ملکیوں کی واپسی کے پاکستان کی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونے لگے ہیں۔ اب تک کل 2 لاکھ 51 ہزار 8 غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی ہوچکی ہے۔
پاکستان نے افغان مہاجرین کے لیے ہمیشہ ذمہ دار اور بہترین ہمسایہ ملک ہونے کا کردار ادا کیا۔ پاکستان نے فراخدلی سے افغان باشندوں کو پناہ کے ساتھ روزگار کے مواقع مہیا کیے، جسے عالمی سطح پر سراہا گیا۔ 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن کے بعد صرف غیر قانونی افغان باشندوں کا پاکستان سے محفوظ اور باعزت انخلاء یقینی بنایا گیا۔
مزید پڑھیں
افغان باشندوں کی باعزت واپسی کے لیے مختلف اضلاع میں تمام سہولیات سے آراستہ ٹرانزٹ کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ چمن اور طورخم بارڈر سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افغان باشندے واپس جا رہے ہیں۔ مزید 1925 غیر قانونی افغان باشندے گذشتہ روز اپنے ملک چلے گئے، واپس جانے والے 1925 افغان شہریوں میں 450 مرد، 435 خواتین اور 1،040 بچے شامل تھے۔
افغانستان روانگی کے لیے 135 گاڑیوں میں 516 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی۔ اب تک کل 2 لاکھ 51 ہزار 8 غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی ہوچکی ہے۔