کیا آصف زرداری اور بلاول بھٹو ایک پیج پر ہیں؟

اتوار 26 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بزرگ سیاستدانوں کو اب سیاست چھوڑ دینی چاہیے جبکہ بلاول کے والد اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ بلاول بھٹو ابھی نا تجربہ کار ہیں ان کی تربیت کر رہا ہوں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے انٹرویو کے بعد بلاول بھٹو زرداری اب دبئی روانہ ہو گئے ہیں، بعض میڈیا حلقوں کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اپنے والد آصف علی زرداری کے انٹرویو سے خوش نہیں تھے۔

وی نیوز نے پیپلز پارٹی رہنماؤں اور تجزیہ کاروں سے گفتگو کی اور ان سے استفسار کیا کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کے درمیان کیسے تعلقات ہیں؟ اور کیا پیپلز پارٹی میں اختلافات ہیں؟۔

میڈیا پر ہونے والی قیاس آرائیاں درست نہیں، قمر زمان کائرہ

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری اپنے معمول کے پروگرام کے مطابق دبئی گئے ہیں اور یہ پہلے سے طے شدہ پروگرام تھا، ان کی فیملی کے پروگرام دبئی میں ہی ہوتے ہیں، لیکن جس طرح کی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں وہ اچھی بات نہیں ہے۔

قمر زمان کائرہ کے مطابق آصف زرداری نے یہی کہا ہے کہ ابھی بلاول کے پاس تجربہ نہیں ہے۔ ’ایک باپ کی اپنی سوچ ہوتی ہے، اس کا بیٹا 70 سال کا بھی ہو جائے تو وہ اسے بچہ ہی سمجھتا ہے، بلاول بھٹو بھی آصف زرداری کی گفتگو کو ایک باپ کی نصیحت کے طور پر دیکھتے ہیں‘۔

زیادہ عمر کے ساتھ تجربہ بھی زیادہ ہوتا ہے

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آصف زرداری نے اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ بلاول بڑے لائق ہیں، پڑھے لکھے ہیں اور یہ بات بھی درست ہے کہ 32 سال کی عمر اور 60 سال کی عمر میں تجربے کا فرق تو ہے لیکن 32 سال کے نوجوان نے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے مشکل ترین حالات میں وزارت خارجہ کا قلمدان شہباز شریف صاحب کے اصرار پہ لیا اور دنیا میں اپنے ملک کا بہترین مقدمہ لڑا، محترمہ بے نظیر بھٹو شہید بھی 30 سال سے کم عمر میں پیپلز پارٹی کی چیئرمین بنی تھیں اور 35 سال کی عمر میں وزیراعظم بن گئی تھیں۔

انہوں نے کہاکہ ذوالفقار بھٹو شہید خود 35 سال کی عمر میں وزیر بنے تھے اور 42 سال کی عمر میں اس ملک کے صدر بن گئے تھے، تو یہ جو عمر ہے یہ حتمی نہیں ہوتی، بڑی عمر میں تجربہ ہوتا ہے، بڑے بزرگوں کی رائے اور مشاورت ہمیشہ بڑی ضروری ہوتی ہے، دونوں باتیں اہم ہیں، لیکن اس سارے معاملے کو جس طرح اچھالا گیا ہے وہ درست نہیں ہے۔

پیپلزپارٹی کی قیادت میں کوئی اختلاف نہیں، سینیٹر سحر کامران

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت میں کوئی اختلاف نہیں ہے، بلاول بھٹو پہلے سے طے شدہ نجی دورے پر دبئی روانہ ہوئے ہیں، دبئی میں ان کے خاندان کی کوئی نجی تقریب ہے، صنم بھٹو بھی دبئی آئی ہوئی ہیں، آصف علی زردای نے بھی جانا تھا، اس دورے پر قیاس آرائیوں کی بالکل کوئی ضرورت نہیں ہے۔ آصف زرداری متعدد بار کہہ چکے کہ وہ بلاول کو اگلا وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری نئی نسل کے نوجوان لیڈر ہیں اور پاکستان کے نوجوانوں سے مخاطب ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے اپنے آپ کو بہت ہی کم وقت میں ایک بہت ہی میچور اور بہترین وزیر خارجہ ثابت کیا، سندھ کے اندر جس طریقے سے بارشوں اور سیلاب کی صورتحال سے نمٹا گیا وہ مثالی تھا، بلاول نے نا صرف اپنے لوگوں کو ریلیف پیکیج دیے بلکہ جن کے گھر تباہ تھے ان کو بھی گھر بنا کے دیے، جن خواتین کے پاس گھر نہیں تھے انہیں ملکیت دی، گھروں کے منصوبے کو جس طریقے سے تکمیل تک پہنچایا گیا وہ مثالی تھا، خود آصف زرداری اور پیپلز پارٹی کے تمام کارکنوں کی خواہش ہے کہ بلاول آئندہ وزیراعظم ہوں۔

پیپلزپارٹی متحد ہے، ہم بکھرے ہوئے نہیں

سینیٹر سحر کامران نے کہاکہ آصف زرداری کے انٹرویو کی اہم بات یہ ہے کہ آئندہ انتخابات کے بعد کوئی تن تنہا حکومت نہیں بنا سکے گا اور مخلوط حکومت بنے گی، کوئی ایک پارٹی یا نواز شریف صاحب اپنی حکومت اکیلے نہیں بنا سکیں گے یہ ایک حقیقت ہے، پیپلز پارٹی جلد از جلد الیکشن چاہتی ہے، میڈیا نے کہا کہ ہم لوگ بکھرے ہوئے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کی تیاریوں کے لیے 30 نومبر کو کوئٹہ میں ہمارا یوم تاسیس ہے جس میں بھرپور شرکت کی جائے گی۔ اس میں قیادت بھی شریک ہوگی اور پارٹی کے کارکنان بھی شرکت کریں گے۔

آصف زرداری اور بلاول بھٹو ایک پیج پر ہیں، انصار عباسی

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیئر تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے دبئی میں بختاور کے گھر ایک ساتھ عشائیہ میں شرکت کی ہے، میڈیا میں ہونے والی قیاس آرائیاں صرف اور صرف بلاول بھٹو کی مقبولیت میں اضافہ کرنے کے لیے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری ایک ہی پیج پر ہیں اور پیپلز پارٹی کے تمام فیصلے صرف آصف علی زرداری کرتے ہیں، بلاول بھٹو وہی بولتے ہیں جو آصف علی زرداری ان کو بولنے کا کہتے ہیں، پیپلز پارٹی میں تمام فیصلوں کا اختیار آصف علی زرداری کے پاس ہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp