لاہور ہائیکورٹ نے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی ہے۔
عدالت العالیہ نے نگراں وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کے لیے دائر کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو سنا دیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال نے مقامی وکیل محمد مقسط سلیم کی نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار وکیل محمد مقسط سلیم نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ نگران وزیراعظم کی تقرری 90 روز کی مدت مکمل ہونے کے بعد غیر مؤثر ہوچکی ہے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت نگراں وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کرے۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواست گزار محمد مقسط سلیم کی درخواست کے جواب میں مؤقف اختیار کیا کہ اس نوعیت کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ، وفاقی حکومت نے استدعا کی ہے کہ عدالت اس درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے۔
جس کے بعد عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ 3 نومبر کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے انتخابات 90 روز میں کرانے کے حوالے سے تمام درخواستوں پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنا جواب جمع کروایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ آئندہ عام انتخابات 8 فروری 2024 کو ملک بھر میں ایک ساتھ ہوں گے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جواب جمع کروانے پر انتخابات 90 روز میں کروانے کے حوالے سے تمام درخواستیں نمٹا دی تھیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کا فیصلہ دیا تھا، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللّٰہ بھی شامل تھے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصلہ تحریر کیا جو 10 صفحات پر مشتمل تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ صدر مملکت، الیکشن کمیشن کے درمیان 8 فروری 2024 کو عام انتخابات کروانے پر اتفاق ہوا۔ قومی اسمبلی ، صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 8 فروری 2024 کو کروانے کا حکم جاری کیا گیا۔