کراچی کی راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتشزدگی کے بعد ایک بار پھر ادارے متحرک ہو گئے ہیں، شاپنگ مال میں آتشزدگی کے بعد سوال یہ اٹھا کہ شہر قائد میں اور کتنی عمارتیں ایسی ہیں جن میں افسوسناک واقعات رونما ہوسکتے ہیں۔ اس حوالے سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کچھ تفصیلات جاری کی ہیں جن کے مطابق کراچی میں 578 عمارتیں خطر ناک ہیں۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنر کو فہرست فراہم کر دی ہے، اس فہرست کے مطابق ڈسٹرکٹ ایسٹ میں 23 عمارتیں خطرناک ہیں۔
مزید پڑھیں
ڈسٹرکٹ سینٹرل میں 66، ڈسٹرکٹ کورنگی میں 14، ڈسٹرکٹ کیماڑی میں23، ڈسٹرکٹ ملیر میں 4، ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں 456 جبکہ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں 2 عمارتیں خطر ناک قرار دی گئی ہیں۔
اس سے قبل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی میں 30 کے قریب خطر ناک عمارتیں مسمار کرچکی ہے۔ ذرائع کے مطابق عمارتوں کی نشاندہی کے بعد قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور جانی و مالی نقصان سے بچنے کے لیے ان عمارتوں کو مسمار کیا جائے گا۔
شاپنگ مال میں آتشزدگی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری
دوسری جانب کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے محکمہ فائر بریگیڈ نے راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں لگنے والی آگ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 6 منزلہ شاپنگ مال میں ایمرجنسی انخلا کے راستے موجود نہیں تھے جبکہ اس میں کوئی حفاظتی انتظامات بھی نہیں کیے گئے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثے کی صورت میں بیک اپ پر بجلی کا نظام موجود نہیں تھا۔ جبکہ ایمرجنسی صورتحال میں بچاؤ کے راستوں کی نشاندہی کی لائٹس بھی موجود نہیں تھیں۔
رپورٹ کے مطابق آتشزدگی حادثے میں 11 افراد لقمہ اجل بنے۔ 45 دفاتر کے ملازمین مال میں آگ لگنے کی وجہ سے پھنسے جنہیں ریسکیو کیا گیا، مال میں 210 دکانیں تھیں جن میں سے بیشتر کو بچا لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق 8 فائرٹینڈرز نے آگ پر قابو پانے کے لیے کام کیا، 11 افراد آگ لگنے کی وجہ سے نہیں بلکہ دم گھٹنے کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے۔