کلچہ وادی کشمیر کی خاص سوغاتوں میں سے ایک ہے جو اپنے منفرد ذائقے کی وجہ سے نہ صرف کشمیر اور پاکستان بلکہ بیرونی ممالک میں بھی بہت پسند کیا جاتا ہے۔ کشمیری کلچہ صدیوں سے کشمیریوں کی خوراک کا حصہ چلا آ رہا ہے۔
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں تقربا 200 سال پرانا خواجہ بازار آج بھی کشمیری کلچے کا مرکزی بازار کہلاتا ہے جہاں قلیل تعداد میں ہی سہی لیکن قدیم دکانیں اب بھی موجود ہیں۔ نمکین اور میٹھا کشمیری کلچہ دونوں ہی بہت خوش ذائقہ ہونے کے سبب بیحد مشہور ہیں۔
نمکین کلچہ
نمکین کلچے میں گھی میدہ، نمک اور سوڈا ڈالا جاتا ہے جس کے بعد اس کی چھوٹی گول ٹکیاں بنائی جاتی ہیں اور ہلکا سا گھی دوبارہ لگا کر اسے تندور میں لگا دیا جاتا ہے جو چند منٹوں میں پک کر تیار ہو جاتا ہے۔
کلچے کو خاص طور پر ناشتے میں کھایا جاتا ہے اور اس کا زیادہ استعمال چائے کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ چائے کے ساتھ کلچہ کھانے کے بھی مختلف طریقے ہیں۔ کچھ لوگ اسے چائے میں مکمل بھگو کر چمچ کے ساتھ جبکہ کچھ چائے میں جزوی بھگو کر ہاتھ سے ہی کھانا پسند کرتے ہیں جبکہ کوئی اسے بغیر بھگوئے تھوڑا تھوڑا کھاکر اوپر سے چائے کی چسکیاں لیتا ہے، اس طرح کلچہ کھانے والوں کے مطابق یہ طریقہ کلچے کا مزہ دوبالا کردیتا ہے۔
میٹھا کلچہ
کلچے کی دوسری قسم میں میٹھا کلچہ آتا ہے جو ذائقے میں ہلکا میٹھا اور نمکین کلچے کی نسبت زیادہ خستہ ہوتا ہے اس لیے اسے زیادہ عرصہ محفوظ نہیں رکھا جاسکتا جبکہ نمکین کلچہ نسبتاً سخت ہوتا ہے اور زیادہ عرصے تک کے لیے بھی محفوظ کیا جاسکتا ہے اور موسم کی سختیوں کے باوجود خراب یا باسی نہیں ہوتا۔
کشمیری افراد نمکین کلچے کو مختلف تقریبات مثلاً شادی،مہندی اور عید کے تہواروں میں بطور خاص استعمال کرتے ہیں اور اپنے عزیز و اقارب کو تحفتاً بھی پیش کرتے ہیں۔
نمکین کلچے کو دنیا بھر میں مقیم کشمیری اپنے ساتھ دیار غیر بھی لے جاتے ہیں اور یورپی ممالک خصوصاً برطانیہ میں موجود اپنے عزیز اقارب اور دیگر کو بطور تحفہ بھی پیش کرتے ہیں۔