لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے تدارک کے لیے شہر بھر میں تجارتی سرگرمیاں رات 10 بجے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک سے متعلق شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر تحریری حکم جاری کیا۔
عدالت نے اپنے تحریری حکمنامے میں کہا ہے کہ سی سی پی او لاہور رات 10 بجے تجارتی سرگرمیاں بند کروانے کے حکم پر عملدرآمد کروائیں، اسموگ کو کنٹرول کرنے کے لیے وزیراعلیٰ کے سیکریٹری بھی سی سی پی او لاہور کو اقدامات کرنے کی ہدایات دیں اور اس حوالے سے ایڈمسٹریشن لاہور اور حکومت نوٹیفکیشن جاری کرے۔
مزید پڑھیں
حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ نجی اداروں اور بینکوں سمیت کاروباری اداروں کے لیے ہفتے میں 2 دن ورک فرام ہوم کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ میاواکی جنگل کے حوالے سے رپورٹ عدالت پیش کی گئی جس پر عدالت نے حکم دیا کہ گرین بیلٹ پر پارکنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی جائیں اور گرین بیلٹ کو نقصان پہنچانے والے فارم ہاؤسز کو گرا دیا جائے۔
عدالت نے ڈائریکٹر جنرل ماحولیات کو آلودگی کے باعث ڈی سیل ہونے والے انڈسٹری یونٹس کو دوبارہ سیل کرنے کا بھی حکم دیا۔ عدالت نے ڈی سیل کرنے والے محکمہ ماحولیات کے افسران کے خلاف کاروائی کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر فیکٹریوں کو سیل کرنے کی رپورٹ طلب کرلی۔
واضح رہے کہ اسموگ کے تدارک سے متعلق کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہ کرنے پر جھنگ ،حافظ آباد ،خانیوال ،ننکانہ ،بہاولنگر اور شیخوپورہ کے ڈپٹی کمشنرز کو فوری تبدیل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
عدالت نے لاہور کے دفاتر میں ہفتے میں 2 روز ’ورک فرام ہوم‘ کی پالیسی پر عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے اسکولز اور کالجز کو ہفتے کے روز بھی بند رکھنے کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔