9 مئی کو فوج کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی، شہباز شریف

بدھ 29 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف شہباز شریف آج رمضان شوگر مل ریفرنس میں لاہور کی احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ اس موقع پر عدالت کے باہر لیگی کارکن بڑی تعداد میں جمع تھے اور شہباز شریف کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ احتساب عدالت کے جج ملک علی ذوالقرنین نے ریفرنس کی سماعت کی۔

دوران سماعت شہباز شریف نے عدالت سے کہا کہ وہ عدالت کی اجازت سے کچھ بات کرنا چاہتا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے دور میں پنجاب میں اربوں کھربوں کے ترقیاتی کام ہوئے، مجھے نیب نے صاف پانی میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کیا، مجھے آپکی عدالت سے انصاف ملا اور آشیانہ کیس میں بری ہوا، پھر مجھے رمضان شوگر مل کے جھوٹے کیس میں گرفتار کیا گیا۔

رمضان شوگر مل میری نہیں بیٹے کی ہے

انہوں نے کہا کہ وہ کچھ حقائق عدالت کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ رمضان شوگر مل کا نہ ڈائریکٹر ہیں اور نہ ہی شئیر ہولڈر ہیں، یہ مل ہمیں یہ والد نے دی تھی جو بعد میں انہوں نے بیٹے و ٹرانسفر کردی تھی، 2014  میں سندھ حکومت نے گنے کی قیمت کم کر دی اور 12 روپے اپنے خزانے سے کسانوں کو دینے کا فیصلہ کیا، جب پنجاب کے کسانوں نے اپیلیں کی تو میں نے صاف کہہ دیا کہ یہ بیواؤں اور طالب علموں کا پیسہ ہے لہٰذا میں نے سرکاری خزانے سے رقم دینے سے انکار کیا، حالانکہ میرے اپنے بچوں اور بھتیجوں کی بھی شوگر ملز تھیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ مجھے چیف سیکرٹری نے لکھا کہ چینی کی بہتات ہے ہم اسے ایکسپورٹ کر دیتے ہیں، وفاقی حکومت نے شوگر ملز کو ایکسپورٹ کی اجازت دی، میں نے پنجاب کے سرکاری خزانے سے شوگر ملوں کو پیسے دینے سے انکار کیا اور عوام کا پیسہ بچایا۔

انہوں نے کہا کہ ایتھنول پر میں نے ایکسائز ڈیوٹی لگائی، ہائیکورٹ نے حکم امتناعی جاری کیا، ڈھائی ارب روپے ہائیکورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے، تحریک انصاف کی حکومت نے ایتھنول ہر ایکسائز ڈیوٹی ختم کر دی۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں ایک خطاکار انسان ہوں، آج تک ٹی اے ڈی اے نہیں لیا، بیرون ملک کے ٹکٹس اور ہوٹل جیب سے خرچ کرتا ہوں، مجھ پر 16 کروڑ روپے کا نالہ بنانے کا کیس جھوٹا ہے، کہا گیا کہ بیٹے کی شوگر مل کے باہر نالہ تعمیر کروایا گیا حالانکہ یہ نالہ ایک ایم پی اے نے تعمیر کروایا تھا۔

سماعت کے دوران حمزہ شہباز کے وکیل نے ان کی حاضری معافی کی درخواست دائر کی اور عدالت کو بتایا کہ وہ اگلی سماعت پر عدالت میں پیش ہوجائیں گے۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے رمضان شوگر مل ریفرنس دوبارہ احتساب عدالت کو بھجوایا ہے

پانامہ میں اقامہ کا نام و نشان تک نہیں تھا

بعد ازاں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ 2017 میں نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹا گیا، بلوچستان میں بھی ن لیگ کی حکومت کا تختہ الٹا گیا، نواز شریف سمیت ہم سب عدالتوں میں پیش ہوئے، نواز شریف نے بھی ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا، نواز شریف نے 2 بار جلا وطنی کی زندگی دیکھی۔

شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف وطن واپس آئے ہیں اور خود کو قانون کے سامنے خود کو پیش کیا ہے، اگر نواز شریف چاہتے تو 2013 میں خیبر پختونخوا میں باقی پارٹیوں کے ساتھ ملکر اپنی مخلوط حکومت بناسکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا بلکہ کہا کہ جمہوریت کا تقاضا ہے کہ اکثریتی جماعت کو ہی حکومت بنانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو 2017 میں نواز شریف کی حکومت ختم کرکے عمران خان کی حکومت بنائی گئی، وہ یوم سیاہ تھا، پانامہ میں اقامہ کا نام و نشان تک نہیں تھا، اس وقت کسی کو علم نہیں تھا کہ تحریک انصاف ایک بھیانک تباہی بن جائے گی۔ 9 مئی واقعات پاکستان کے خلاف سازش تھی، اس روز فوج کا تختہ الٹنے کی بھیانک سازش کی گئی، 9 مئی کے آلہ کاروں کی سہولت کاری ملک دشمنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کرپشن پر عوام کو گمراہ کیا گیا اور ملک کو نقصان پہنچایا گیا لیکن ہم اب دوبارہ نواز شریف کی قیادت میں میدان میں اتریں گے اور پاکستان کے بچوں اور نوجوانوں کو تعلیم اور ہنر کے زیور سے آرساتہ کریں گے، انہیں لیپ ٹاپ دیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف الیکشن مہم میں اپنے منشور کا اعلان کریں گے اور دوبارہ سے وہیں سے ترقی کا سفر شروع کریں گے جہاں سے اس کا خاتمہ ہوا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن بروقت ہونے چاہئیں، یہ قانونی اور جمہوری تقاضا ہے۔ تحریک انصاف کے لیول پلیئنگ فیلڈ کے مطالبے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ جب بنی گالہ کے 300 کنال کے گھر کو ثاقب نثار نے قانونی قرار دیا اور غریبوں کے گھر مسمار کرکے بنی گالہ کے گھر کا بچایا گیا، کیا وہ لیول پلیئنگ فیلڈ تھی۔

انہوں نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ یہ ہے کہ آج میں یہاں لاہور میں اور نواز شریف اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم انصاف کے لیے عدالتوں میں حاضری کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp