بہارہ کہو بائی پاس منصوبہ : زیر تعمیر پل کے گارڈرز گر گئے

جمعرات 2 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد کے بہارہ کہو بائی پاس منصوبے پر ایک ہفتے کے دوران دوسرا بڑا حادثہ۔ زیر تعمیر پل کے گارڈرز گر گئے۔ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

پل کے گارڈرز گرنے کی اطلاع ملتے ہی چیئرمین سی ڈی اے نورالامین مینگل اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ پولیس کی بھاری نفری بھی جائے حادثہ پر تعینات کر دی گئی ہے۔

زیر تعمیر پل کے قریبی رستے کو عوام اور ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ سی ڈی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ 5 گارڈرز دو روز قبل رکھے گئے تھے۔ آخری گارڈر رکھنے کے دوران حادثہ پیش آیا۔

سی ڈی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکام نے 23 مارچ تک جلد از جلد منصوبے کی تکمیل کا الٹی میٹم دیا تھا جبکہ سی ڈی اے حکام نے اپریل تک کا وقت مانگا تھا۔

منصوبے پر جلد بازی میں کام کی وجہ سے ایک بار پھر نقصان اٹھانا پڑا ۔

چیئرمین سی ڈی اے نورالامین مینگل نے کہا کہ کرین سلپ ہونے کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔ منصوبے کی تکمیل کے لئے کسی قسم کی جلد بازی نہیں کی جا رہی۔ سیفٹی اور ہیلتھ پر قطعی سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا اور اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔

یاد رہے کہ  گزشتہ ہفتے پچیس فروری کو بھی اسی زیر تعمیر پل کی شٹرنگ گرنے سے دو مزدور جاں بحق جب کہ تین زخمی ہو گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سہیل آفریدی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی تو کابینہ کی تشکیل کیسے ہوگی؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا

پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 30 تک پہنچ گئی

مریم نواز کا ایک اور سنگ میل، موبائل پولیس اسٹیشن اینڈ لائسنسنگ یونٹ پراجیکٹ کا افتتاح

فرانس چوری شدہ شاہی زیورات کی تلاش میں سرگراں، اب وہ انمول خزانہ کس حال میں ہوگا؟

الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے دیوالی پر 1400 ہندو خاندانوں میں تحائف تقسیم

ویڈیو

پی ایس ایل 2026 میں 2 نئی ٹیموں کی شمولیت کا امکان، کونسے شہر زیر غور؟

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

وطن واپسی کے 2 سال، کیا نواز شریف کی سیاسی زندگی اب جاتی عمرہ تک محدود ہوگئی ہے؟

کالم / تجزیہ

افغانوں کو نہیں، بُرے کو بُرا کہیں

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟