چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی تو صوبائی کابینہ کو محدود رکھا جائے گا۔
اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے لیے روانگی کے دوران پولیس نے بیرسٹر گوہر کو داہگل ناکے پر روک لیا، جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ مؤقف اختیار کیا۔
🚨اگر کسی وجہ سے سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات نہیں ہوگی تو ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 10 رکنی مختصر کابینہ تشکیل دی جائے گی کابینہ میں توسیع کیلئے عمران خان سے اجازت لی جائے گی، بیرسٹر گوہر pic.twitter.com/jrOCK5XEG1
— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) October 21, 2025
انہوں نے کہاکہ اگر وزیراعلیٰ کو ملاقات سے روکا گیا تو ہم مختصر کابینہ تشکیل دینے کا فیصلہ کریں گے، کیونکہ صوبے کو مکمل طور پر کابینہ کے بغیر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ بعد ازاں کابینہ میں توسیع بانی چیئرمین کی ہدایت پر کی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے وضاحت کی کہ انہیں اس بات کا علم نہیں کہ خیبر پختونخوا حکومت کو کتنی گاڑیاں فراہم کی گئی تھیں، تاہم جو گاڑیاں دی گئیں وہ پہلے اقوامِ متحدہ کے استعمال میں رہ چکی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاق کی ذمہ داری ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کو بہترین گاڑیاں فراہم کرے۔ پی ٹی آئی ہر قسم کی دہشتگردی کے خلاف ہے اور نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد ضروری ہے۔
انہوں نے واضح کیاکہ دہشتگردی جیسے حساس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ نیشنل ایکشن پلان میں یہ بات شامل ہے کہ صوبوں کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے تاکہ وہ دہشتگردی کے خلاف مؤثر کردار ادا کرسکیں۔
افغان مہاجرین سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انہیں واپس بھیجنے کے لیے ایک واضح ٹائم فریم طے ہونا چاہیے، مگر انہیں ذلت آمیز طریقے سے واپس نہیں بھیجنا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں یہ لوگ واپس جا کر ہمارے لیے خطرہ نہ بنیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف افغانستان سمیت کسی بھی ملک کی سرزمین استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی وزیراعظم کے بلائے گئے اجلاس میں عدم شرکت کو غیرضروری تنازع نہیں بنانا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ سہیل آفریدی کی بانی چیئرمین سے ملاقات کی درخواست بالکل جائز تھی، جیسا کہ ماضی میں نواز شریف اور آصف زرداری سے بھی مختلف شخصیات ملاقاتیں کرتی رہی ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ توقع ہے ہائیکورٹ کی اجازت سے وزیراعلیٰ کی بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات ہو جائے گی، تاہم اگر ایسا نہ ہوا تو صوبائی حکومت کو کابینہ کے بغیر نہیں چھوڑا جا سکتا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مختصر کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو مکمل اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کس کو شامل کرنا مناسب سمجھتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی چیئرمین کی ہدایت پر محمود خان اچکزئی کی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی کی درخواست قومی اسمبلی میں جمع کرادی گئی ہے، جس پر 74 اراکین اسمبلی نے دستخط کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سہیل آفریدی کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں، بلیک میلنگ کی سیاست نہیں چلے گی، طلال چوہدری
انہوں نے بتایا کہ این اے 18 ہری پور کے حلقے پر ہمیں اسٹے نہیں ملا، اور بانی چیئرمین نے اس نشست کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔ اس نشست پر عمر ایوب کی اہلیہ کے کاغذات نامزدگی جمع ہو چکے ہیں۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 400 ووٹوں سے شکست پارٹی کے لیے تشویش ناک ہے، ہمیں اس نتیجے پر افسوس ہوا ہے اور ہم اسے سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔














