وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر نے چلاس سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 10،10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کر دیا۔ جبکہ شدید زخمیوں کو 5،5 لاکھ اور معمولی زخمیوں کو 3،3 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر نے چلاس کے دورے کے موقع پر بس پر فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اور زخمیوں کے لیے امداد کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چلاس کے علاقے میں شاہراہ قراقرم پر راولپنڈی آنے والی بس پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھنے سے 8 مسافر جاں بحق جبکہ 16 زخمی ہو گئے تھے۔
مزید پڑھیں
وزیراعلیٰ حاجی گلبر نے اپنے دورہ کے موقع پر چلاس تھک داس گلگت بلتستان اسکاؤٹس گریژن میں دہشت گردی کے واقعہ میں جام شہادت نوش کرنے والے پاک فوج کے 2 جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔
بعد ازاں وزیراعلیٰ حاجی گلبر نے ریجنل ہیڈکوارٹر اسپتال چلاس میں دہشت گردی کے واقعہ میں زخمی ہونے والے شہریوں کی عیادت کی اور ان کے بہتر علاج معالجہ اور نگہداشت کے لیے اسپتال انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ کو تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت بھی جاری کی۔
دہشتگردوں کو ان کی بربریت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، وزیراعلیٰ
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے دیامر کے علما کرام اور عمائدین سے خصوصی ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جس المناک اور وحشیانہ انداز میں مسافر بس پر اندھا دھند فائرنگ سے بیگناہ مسافروں کو جاں بحق اور زخمی کیا گیا اس واقعہ پر پورے گلگت بلتستان میں سوگ کا سماں ہے اور ہر آنکھ آشکبار ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان ظالم دہشت گردوں کو ان کی بربریت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور معصوم مسافروں کے خون سے ہولی کھیلنے والے اپنے عبرت ناک انجام سے نہیں بچ سکیں گے۔ ان مٹھی بھر دہشت گرد عناصر کو خطے کا امن سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کے مذموم منصوبوں کو عوامی تائید اور ریاستی طاقت سے کچل دیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی اولین ترجیح امن و امان کا قیام ہے اور ریاستی رٹ چیلینج کرنے والے اپنے عبرتناک انجام سے نہیں بچ سکیں گے۔
انہوں نے دیامر کے علما کرام اور عمائدین کو بھی دہشت گردی کے عفریت کی بیخ کنی کے لیے حکومت کے دست و بازو بننے اور دہشت گردوں کی گرفتاری میں موثر کردار ادا کرنے پر زور دیا۔
دیامر کے علما کی دہشتگردوں کو سزا دلانے میں حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنے کی یقین دہانی
علما کرام اور عمائدین دیامر نے دہشت گردوں کی گرفتاری اور قرار واقعی سزا دلوانے کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کے عزم کا اعادہ کیا اور سرزمین دیامر کو دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے استعمال کرنے والے عناصر کی بیخ کنی کے لیے حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے کہا کہ دیامر کے عوام کو امن اور خطے کی تعمیر و ترقی کا ادراک ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ حکومت امن و امان اور تعمیر و ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے والے عناصر کی مکمل سرکوبی کرے۔