سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان و صدر پی ٹی آئی جی بی خالد خورشید پر الیکشن مہم کے دوران مبینہ طور پر مسلح گروہ نے حملہ کیا ہے، ان کی گاڑی پر مبینہ طور پر فائرنگ اور پتھراؤ کیا گیا مگر وہ محفوظ رہے۔
گلگت بلتستان پولیس نے خالد خورشید کی گاڑی پر فائرنگ اور پتھراؤ کی تصدیق کی اور بتایا کہ تحقیقات جاری ہیں جس کے بعد ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
پولیس ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ واقعہ گلگت بلتستان کے علاقے استور میں پیش آیا ہے۔ جہاں سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید چھوگام کے علاقے میں ضمنی الیکشن کی مہم کے سلسلے میں دیگر پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے ہمراہ جا رہے تھے۔ کہ ایک گروہ نے ان کا راستہ روکا۔ جس کے بعد تلخ کلامی ہوئی اور حالات خراب ہو گئے۔
مخالف گروہ شونٹر اتحاد نے بھی الزام لگایا ہے کہ خالد خورشید اور ان کے ساتھیوں نے فائرنگ کی ہے جس سے ان کا ایک ساتھی زخمی ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں
ذرائع نے بتایا کہ لڑائی کے دوران فائرنگ بھی کی گئی اور پتھراؤ بھی ہوا جس سے خالد خورشید کی گاڑی کو نقصان پہنچا، تاہم وہ خود محفوظ رہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ لڑائی کافی دیر تک جاری رہی لیکن پولیس بروقت نہیں پہنچی جس سے حالات کشیدہ ہو گئے۔
خالد خورشید اور ساتھیوں نے حملہ کیا، شونٹر اتحاد کا دعویٰ
دوسری جانب مقامی اتحاد ’شونٹر اتحاد‘ کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ خالد خورشید اور ساتھیوں نے ان پر حملہ کیا۔ ان کے مطابق ان کا زخمی ساتھی ڈی ایچ کیو میں زیر علاج ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی پہنچ گئی ہے۔
تحقیقات جاری ہیں، جس کے بعد ایف آئی آر ہو گی، ایس پی استور
ایس پی استور نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ تحقیقات جاری ہیں جس کے بعد ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
تحریک انصاف کے ایک سینیئر رہنما نے بتایا کہ خالد خورشید گزشتہ کچھ دنوں سے اپنے آبائی علاقے میں ہیں جہاں وہ تحریک انصاف کے امیدوار کے لیے الیکشن مہم میں شریک ہیں۔
خالد خورشید کی نااہلی کے بعد گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی نشست خالی ہو گئی تھی، جس پر انتخابات کے لیے مہم زور و شور سے جاری ہے، خالد خورشید آج بھی مہم میں مصروف تھے کہ حادثہ پیش آیا۔
خالد خورشید پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے، پی ٹی آئی کا مطالبہ
دوسری جانب ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے اور ذمہ داروں کو فوری گرفتار کر کے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے بتایا کہ خالد خورشید پر حملہ استور میں چھوگام کے مقام پر ہوا ہے، جہاں وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ انتخابی مہم میں شرکت کے لیے جارہے تھے۔ ترجمان نے الزام لگایا کہ خالد خورشید کے قافلے کو رکاوٹ کھڑی کرکے روکا گیا اور فائرنگ کی گئی۔ خوش قسمتی سے خالد خورشید اور ساتھی محفوظ رہے۔
ترجمان نے کہاکہ گلگت بلتستان بدترین عدمِ استحکام اور انتشار کی دہلیز پر کھڑا ہے، شرمناک سیاسی انجینئرنگ میں مصروف ریاستی مشینری امن عامہ کو برقرار رکھنے کے حوالے سے مکمل ناکام اور غیرمؤثر نظر آتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خالد خورشید سمیت تحریک انصاف کے کسی بھی ذمہ دار کو خدانخواستہ کوئی نقصان پہنچا تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔