دسمبر کا مہینہ شروع ہوتے ہی ہر جانب دسمبر کو اپنی اداسیوں اور دکھوں کا ذمہ دار قرار دینے والوں کی بھیڑ لگ جاتی ہے۔
دسمبر کے مہینے میں ہر طرف بہت سے اشعار اور نظموں کی گونج سنائی دیتی ہے تو یوں لگتا ہے کہ پاکستان میں کوئی تہوار آگیا ہے اور پھر اس تہوار‘ کو پاکستانی اس انداز میں مناتے ہیں کہ ’شعر و شاعری‘ کی مت ہی مار دیتے ہیں۔’
ماہ دسمبر کے آغاز سے پہلے ہی ’دسمبر کی شاعری‘ سوشل میڈیا کو سموگ کی طرح اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے اور پھراس شاعری کے سوا کہیں کچھ دکھائی اورسجھائی نہیں دیتا۔
ویسے دسمبر کی ڈگڈگی نومبر ہی میں بجنا شروع ہوجاتی ہے۔ نومبر کے مہینے میں ہی یار دوست سوشل میڈیا پر آوازیں کسنے لگتے ہیں کہ تیارہو جاﺅ! دسمبر آ رہا ہے اور پھر دسمبر آ جاتا ہے۔ ایسے میں فیس بُک ہو یا ایکس، ٹک ٹاک ہو یا اسنیپ چیٹ یا پھر ہو واٹس ایپ اسٹیٹس ہر جگہ آپ کو صرف دسمبر سے متعلق شاعری ہی نظر آتی ہے۔
جیسے ہی رات کے 12 بجتے ہیں اور یکم دسمبر شروع ہوتا ہے، یوں لگتا ہے جیسے تہوار کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہو۔ سوشل میڈیا پر ایک ہی جملہ دکھائی دینے لگتا ہے، ’اسے کہنا دسمبرآ گیا ہے‘، اور پھر کہیں کوئی آگ کے پاس بیٹھ کر تصویر بنوا رہا ہے، کوئی شام کے منظر کی تصویر شیئر کر رہا ہے یا پھر برفباری کی تصاویر یا ویڈیوز کے ساتھ دسمبر کے حوالے سے شعر لکھ کر پوسٹ کررہا ہے۔ اب وہ شعر درست ہے یا غلط اس بات کا پتہ شعر لکھنے والے کو بھی نہیں ہوتا۔
کسے کہنا ہے؟ کوئی ایسا ہے بھی یا نہیں، جسے کہنا ہے کہ دسمبرآ گیا؟ کوئی بھی کسی سے کچھ نہیں پوچھتا بس دسمبرآ گیا ہے کی گردان شروع ہوجاتی ہے۔
دسمبر کے ٹھنڈے ماحول میں موسمی شاعروں کی جانب سے بھی ایسے شعر و شاعری کی برسات شروع ہو جاتی ہے کہ اصلی شاعروں کی جاندار شاعری پر برف جم جاتی ہے اور اس بات کا تعین کرنا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے کہ اصلی شعر کون سا ہے اور نقلی کون سا ہے؟ اور کچھ تو ایسے اشعار ہوتے ہیں کہ بندہ سوچنے پہ مجبور ہو جاتا ہے ’اس پہ ہنسا جائے، یا رویا جائے‘۔
آئیے ! دسمبر کے حوالے سے چند ’غیر تصدیق شدہ اشعار‘ پر نظر ڈالتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک صارف نے اپنی طرف سے شام کا منظر کیمرے کی آنکھ سے محفوظ کیا، اور چند سیکنڈ کی ویڈیو ’غمگین بیک گراؤنڈ موسیقی‘ کے ساتھ پوسٹ کرتے ہوئے یہ شعر لکھا کہ
کل کریں گے تم پر شاعری اے دسمبر۔
نومبر کی آج آخری رات ہے
کل کریں گے تم پر شاعری اے دسمبر۔!
نومبر کی آج آخری رات ہے🍁 pic.twitter.com/ke7s5Q2glg— Almas🇵🇸 (@almas_janbaaz12) November 30, 2023
اسما صہیب نامی ایکس صارف نے دسمبر میں پیدا ہونے والی صورتحال سے متعلق ایک مزاحیہ ویڈیو پوسٹ کی ساتھ لکھا کہ ’ اب مجھے دسمبر ،نومبر کی شاعری اور اداسی کا راز معلوم ہوگیا ہے کہ دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کے جذبات سمجھ میں نہیں آ پاتے جو بعد میں اتنے سنگین نتائج برآمد ہوتے ہیں‘۔
اب مجھے دسمبر ،نومبر کی شاعری اور اداسی کا راز معلوم ہوگیا ہے کہ دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کے جذبات سمجھ میں نہیں آ پاتے جو بعد میں اتنے سنگین نتائج برآمد ہوتے ہیں ۔
،،،،🙆🙆😋 pic.twitter.com/j5YZkP3qul— Asma Suhaib (@AsmaSuhaib2) December 4, 2023
ارم چوہدری نے بھی ایک مزاحیہ نظم اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کر دی۔
ایسی ہوتی ہے دسمبر کی شاعری ۔۔
عرض کیتا اے۔۔
کیسے بتاؤں میں تمہیں
میرے لیے تُم کون ہو
تم سردیوں کی دھوپ ہو
تم چائے ہو، تم سُوپ ہو
میرے لیے گیزر ہو تم
کوئلہ ہو، ہیٹر ہو تم
تم لکڑیوں کا ٹال ہو
تم نرم گرم سی شال ہو
کیسے بتاؤں میں تمہیں
میرے لیے تم کون ہو
لیدر کی اک جیکٹ ہو تم— Irum (@IrumChaudhary3) December 3, 2023
ایک اور ایکس صارف نے اپنے شعر میں محبوب سے دسمبر کے اختتام پر نئے سال کا کیلینڈر مانگ لیا۔
دسمبر کی شاعری 😉
اُسے کہنا دسمبر آ گیا ہے
اُسے کہنا نومبر جا چُکا ہےاُسے کہنا کہ جنوری آرہی ہے
بلکہ اُسے نیا کیلنڈر دے دینا 😜🤣— ع ❤️ (@Rez_kk) December 2, 2023
خاتون صحافی ثنا ارشد نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں سردیوں کی مقبول ترین ڈرائی فروٹ مونگ پھلی کا ذکر چھیڑ دیا۔
میں بوری میں بھر کے لایا ہوں مونگ پھلی
کسی کے ساتھ دسمبر کی رات کاٹنی ہے#December #Winters
— Sana Arshad (@sana_7223) December 4, 2023
ایک اور ایکس صارف نے اپنی پوسٹ میں دسمبر کے مہینے کو 3 عشروں میں تقسیم کردیا۔
دسمبر کا پہلا عشرہ “تڑپن”
دوسرا عشرہ “پھڑکن” اور
تیسرے عشرے پر تو سو کالڈ لنڈے کے عاشقین “مرن” “سڑن” کے مقام تکـــ جا پہنچتے ہیں
پھر سڑی ہوئ شاعری کرنے لگتے ہیں— گُلفِشاں🪔 (@afshan_e) December 3, 2023
جون ایلیا جو کہ نوجوان نسل میں کافی مقبول شاعر ہیں ایک صارف نے اپنی پوسٹ میں لکھے گئے شعر کو اُن سے منسوب کر دیا۔
السلام علیکم
کیسے ہیں آپ لوگ
کیوں نہ آج سال کے آخری ماہ کو خوبصورت الفاظ اور منفرد شاعری کے ساتھ خوش آمدید کہا جائے
آ جائیں سب مل کر دسمبر کے لیے شاعری کریںبہت سے غم دسمبر میں دسمبر کے نہیں تھے
اسے بھی جون کا غم تھا مگر رویا دسمبر میں۔#آتش_عشقاب آپ کی باری۔۔۔ pic.twitter.com/g2zwn38SEb
— آتنک وادی (@Atish__E__Ishq) December 1, 2023
نمبردار نامی ایکس صارف نے اپنی ذات کو ہی شاعری قرار دے دیا
شوقین ہو جس کو پڑهنے کے تم
دسمبر کی وه اداس شاعری ہوں میں— نمبردار™ (@MianPeeri) December 4, 2023
دسمبر سال کا آخری مہینہ ہے اور جنوری سے نئے سال کا آغازہوتا ہے۔ ہمارے ہاں جنوری اور نئے سال کے اشعار اور نظمیں توہمیشہ سے اردو شاعری کا موضوع رہیں۔ یہ فطری بات ہے کہ نئے سال کے آغاز پر دکھ بھی یاد آتے ہیں اور بیتے ہوئے سال کی یادیں بھی ہمیں اپنے حصار میں لیے رکھتی ہیں لیکن دسمبر میں آخر ایسی کون سی بات ہے کہ اسے شاعری کا موضوع بنایا جائے یہ فیصلہ ہم آپ پر چھوڑتے ہیں۔