مسلم لیگ ن سندھ نے نئی حلقہ بندیوں پر اعتراضات اٹھا دیے، صوبائی الیکشن کمشنر پر عدم اعتماد

پیر 4 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن سندھ کے صدر بشیر میمن نے صوبائی الیکشن کمشنر پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما نہال ہاشمی، کھیئل داس کوہستانی، قادر بخش کلمتی اور سلمان خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نئی حلقہ بندیوں میں 4 حلقوں کو ملا کر ایک حلقہ بنا دیا گیا۔

بشیر میمن نے کہاکہ نوشہرو فیروز کو بھی توڑا گیا ہے، لاڑکانہ میں بھی ایسا ہی ہے، ہمیں بتایا جائے ایسا کس کے کہنے پر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لگتا ہے فرمائش کی بنیاد پر حلقہ بنا دیا گیا، جس نے بھی ایسا کیا اس کو سزا ملنی چاہیے۔ ہم عدالتوں میں جائیں گے اور امید ہے کہ انصاف ملے گا۔

صدر مسلم لیگ ن سندھ نے کہاکہ امید ہے چیف الیکشن کمشنر ہمیں مایوس نہیں کریں گے، مقبول باقر بھی انصاف پسند شخصیت ہیں، خدارا! ہماری درخواست بھی سنیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میرے اوپر کوئی الزام نہیں ہے، سعید غنی بھی سیاسی کارکن ہیں مجھے صرف اتنا بتا دیں کہ میں نے کس کو دھمکیاں دی ہیں۔

ایک یو سی کی آبادی کو دوسری میں شامل کر دیا گیا، قادر بخش کلمتی

اس موقع پر قادر بخش کلمتی نے کہاکہ حلقہ بندیوں میں ملیر آبادی کا خیال نہیں رکھا گیا،ایک یونین کونسل کی آبادی کو دوسری میں شامل کر دیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ نئی حلقہ بندیوں میں پیپلز پارٹی کے تمام فرمائشی پروگرام کو پورا کیا گیا ہے، پیپلز پارٹی کی کارکردگی سڑے ہوئے کیک کی طرح ہے۔

پری پول دھاندلی شروع ہو چکی ہے، نہال ہاشمی

پریس کانفرنس کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہاکہ حلقہ بندیوں میں اصول اور ضابطے کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں، یہیں سے پری پول دھاندلی شروع ہو چکی ہے۔

نہال ہاشمی نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے سرکاری ملازمین کے ساتھ مل کر دھاندلی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ ہم چند روز میں عدالت جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp