الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی ) کی جانب سے اٹھائے گئے تحفظات کے بعد وفاقی وزارت خزانہ نے عام انتخابات کے لیے ایک یا2 روز میں فنڈز جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ الیکشن کمیشن کو انتخابات کے انعقاد کے لیے 42 ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے اٹھائے گئے تحفظات کے بعد سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال نے پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے فنڈز ایک یا 2 روز میں جاری کر دیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں
کوئی مالی بحران نہیں، شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں، مرتضیٰ سولنگی
ادھر وفاقی نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وضاحت کی ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی مالی ضروریات کو پورا کرنے پر کوئی بحران نہیں ہے۔
کابینہ نے الیکشن کمیشن کی بجٹ ضروریات کے لیے 42 ارب روپے کی منظوری دی تھی۔ 10 ارب روپے کی رقم پہلے ہی جاری کی جا چکی ہے۔ الیکشن کمیشن نے بجٹ میں سے 17 ارب 40 کروڑ روپے جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔
There is no crisis on meeting the financial needs of the ECP.
The cabinet had approved Rs 42 billion for the budgetary needs of the ECP. An amount of Rs 10 billion was already released.
The ECP has approached to release Rs 17.4 billion out of the budgeted amount.Whatever…
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) December 4, 2023
الیکشن کمیشن کو جو بھی بجٹ رقم درکار ہوگی اسے اس کی ضروریات کے مطابق فنڈز جاری کیے جائیں گے۔ ہم آئین کے آرٹیکل 218 (3) کے تحت آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کیمشن آف پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔
واضح رہے کہ سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کو انتخابی ادارے نے اس وقت طلب کیا تھا جب وزارت خزانہ نے بجٹ میں انتخابات کے لیے مختص فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا تھا۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کی تیاری کر رہا ہے۔
الیکشن کیمشن کا 14 نومبر کا لکھا خط 18 نومبر کو موصول ہوا، سیکریٹری
سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو وزارت خزانہ مطلوبہ فنڈز جلد جاری کرے گی۔ وزارت نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 14 نومبر کو لکھا گیا خط 18 نومبر کو موصول ہوا تھا۔سیکریٹری نے مزید کہا کہ فنڈز کی تقسیم کے لیے مختلف سطحوں پر منظوری درکار ہوتی ہے، جو تاخیر کا باعث بنی ہے۔
ادھر ذرائع ابلاغ کے مطابق الیکشن کمیشن نے حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کا نوٹس لیا جس کے بعد سیکریٹری الیکشن کمیشن پہنچ گئے تھے۔
الیکشن کیمشن کو اب تک 10 ارب روپے ہی فراہم کیے گئے
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں عام انتخابات کے لیے 42 ارب روپے مختص کیے تھے۔ تاہم وزارت خزانہ نے اب تک الیکشن کمیشن کو صرف 10 ارب روپے فراہم کیے ہیں جب کہ بقیہ رقم کی تقسیم میں بغیر کسی معقول جواز کے تاخیر کی جارہی ہے جب کہ8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے 17 ارب روپے کی فوری ضرورت ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو وزارت خزانہ کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے انہیں خط بھی لکھا جا رہا ہے۔
عام انتخابات 2024
پاکستان میں 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کا وقت تیزی سے قریب آ رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں کی حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست جاری کردی ہے جبکہ انتخابات سے قبل تمام سیاسی جماعتوں نے آمنے سامنے محاذ آرائی کی تیاری کرلی ہے۔
توقع ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان رواں ہفتے کسی بھی وقت انتخابی شیڈول کا اعلان بھی کردے گا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 51(3) کے مطابق قومی اسمبلی 266 جنرل نشستوں پر مشتمل ہے جس میں 60 نشستیں خواتین اور 10 غیر مسلموں کے لیے مخصوص ہیں۔