لاہور پولیس نے بھارت سے آئے سکھ یاتریوں کے ساتھ لوٹ مار کرنے والے 3 رکنی غیرملکی گینگ کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایس پی آرگنائزڈ کرائم یونٹ ساؤتھ آفتاب احمد پھلروان نے ماڈل ٹاؤن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو بتایا کہ گرفتار ملزمان میں گینگ کا سرغنہ شاہ رخ، ریحانہ شاہ رخ اور محمد عرفان شامل ہیں۔
ایس پی آفتاب احمد کا کہنا تھا کہ ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ غیرملکی شہری ہیں اور غیرملکی خفیہ ایجنسیوں کے لیے کام کرتے ہیں، وہ غیرملکی خفیہ ایجنسی کے کہنے پر پاکستان آئے سکھ یاتریوں سے وارادات کرتے اور فرار ہوجاتے تھے۔
مزید پڑھیں
ملزمان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ واردات کے فوراً بعد ملزمان غیرملکی خفیہ ایجنسی کواطلاع دیتے تھے تاکہ دنیا میں پاکستان کی ساکھ مجروح ہو، تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملزمان مختلف فورسز کی یونیفارم پہن کر پاکستان میں آئے غیرملکی شہریوں سے تلاشی کے بہانے واردات کرتے اور فرار ہو جاتے تھے۔
ایس پی آفتاب احمد نے کہا کہ غیرملکی خفیہ ایجنسی کے اس مکروہ منصوبہ کو آرگنائزڈ کرائم یونٹ لاہور نے کامیابی سے ناکام بنایا، ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی، آئی ٹی ماہرین، سی سی ٹی وی فوٹیج، پبلک ریلیشنز اور تجربہ کار افسران کی مدد سے مختصر وقت میں گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آرگنائزڈ کرائم یونٹ لاہور کی کارروائیاں جاری رہیں گی اور ملزمان کو پراسیکیوشن پارٹنرشپ کی مدد سے سخت سزا دلوائی جائے گی۔
واردات برے لوگ کرتے ہیں، اچھے لوگ مدد کرتے ہیں، کنول جیت سنگھ
متاثرہ سکھ خاندان کے سربراہ کنول جیت سنگھ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واردات برے لوگ کرتے ہیں لیکن اچھے لوگ وہ ہوتے ہیں جو مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’میرے ساتھ واردات ہوئی لیکن مجھے یہاں بہت عزت ملی، مجھے واردات کا یاد ہی نہیں رہا، میرے ساتھ جیسے ہی واردات ہوئی تو پولیس کی جانب سے بھی فوراً ہی مدد ملنا شروع ہوگئی جس پر میں پولیس کا بہت شکر گزار ہوں‘۔
واضح رہے کہ بابا گرو نانک کے 554 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت سے ہزاروں کی تعداد میں سکھ یاتری آج کل پاکستان آئے ہوئے ہیں۔ 29 نومبر کو لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع ایک معروف پلازے میں شاپنگ کے لیے جانے والے سکھ یاتریوں کے ایک خاندان سے پولیس وردی میں ملبوس بعض افراد نے تلاشی کے بہانے ڈھائی لاکھ انڈین روپے، پاکستانی ڈیڑھ لاکھ روپے اور کچھ طلائی زیورات لوٹ لیے تھے۔ ایک شہری کی اطلاع پر پولیس فوراً موقع پر پہنچ گئی تھی اور واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی تھی۔