سابق وفاقی وزیر داخلہ اور سینئروکیل بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ وہ مشکل وقت میں عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، ثابت ہوگیا کہ قیدی نمبر 804 سوٹا نہیں لگاتا۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو بھی سمجھاتا ہوں کہ آج ان کے ساتھ ایسا کررہے ہیں، کل ہمارے ساتھ ایسا ہوگا، سائفر کیس میں نظر آرہا ہے کہ یہ ان کو سزا دینے پر تُلے ہوئے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر وکیل و رہنما پیپلز پارٹی اعتزاز احسن نے کہا کہ ’نظر آرہا ہے کہ سائفر کیس میں یہ سزا دینے پر تلے ہوئے ہیں، سائفر کیس سب سے کمزور اور صفر کیس ہے۔‘
اعتزاز احسن نے کہا کہ ’ یہ (سائفر) ایک ایسا خط ہے جو خاص زبان میں آیا ، اس خط کا اصل مخاطب سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تھا، اس میں کیا سیکرٹ ہے؟ امریکا کہے اور ہم کریں یہ کسی ایک کا ایشو نہیں سب سیاسی جماعتوں کا مسئلہ ہے، جب آپ احتجاج کررہے ہیں تو آپ تسلیم کررہے ہیں خط کے مندرجات درست ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت تو نہیں ہے کیوں کہ وہ میری طبیعت کو جانتے ہیں، عمران خان کے اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ ہوں اس کے لیے میں اپنی پارٹی کو بھی سمجھاتا ہوں، میں اپنی پارٹی کو کہتا ہوں کہ آج ان کے ساتھ ایسا کررہے ہیں کل ہمارے ساتھ ایسا ہوگا۔‘
اعتزاز احسن نے نگراں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ یہ حکومت ن نگراں اور ن نواز شریف ہے، اب قیدی نمبر 804ان کے سامنے گِر نہیں رہا، اب یہ تو غلط ثابت ہوگیا کہ وہ سوٹا نہیں لگاتا اور یہ ڈرے ہوئے ہیں کہ وہ گر نہیں رہا۔‘