پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات پر کیا اعتراضات عائد کیے گئے؟

منگل 5 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن کے حکم کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد کیا، عمران خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کا عہدہ چھوڑ دیا جس کے بعد بیرسٹر گوہرخان کو بلامقابلہ چیئرمین پی ٹی آئی بنا دیا گیا جبکہ دیگر عہدوں پر بھی بلا مقابلہ شخصیات کو منتخب کیا گیا۔

پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے انٹرا پارٹی انتخابات پر اعتراضات اٹھائے تھے اور انتخابی عمل کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اب الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف درخواست دائر کردی گئی، جس میں انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دینے اور پارٹی سیکرٹری جنرل کو دوبارہ انتخابات کرانے کی ہدایت کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف درخواست اسلام آباد کے رہائشی اور پی ٹی آئی کے ممبر راجہ طاہر نواز کی جانب سے دائر کی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات پارٹی آئین کے مطابق نہیں کروائے گئے، ایک ڈمی پینل تشکیل دے کر انتخابات کروائے گئے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کروانا سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کی ذمہ داری تھی، استدعا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دے کر پارٹی سیکرٹری جنرل کو دوبارہ انتخابات کرانے کی ہدایت کی جائے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے 23 نومبر کو تحریک انصاف کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ 20 روز کے اندر انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد کرائے جس کے بعد تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات 2 دسمبر کو ہوئے تھے۔

انتخابات میں چیئرمین سمیت تمام امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے تھے۔ بعدازاں تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی انتخابات کی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرواتے ہوئے جلد از جلد پارٹی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp