ملائیشیا: بچے کو ٹکر مارنے پر ہاتھیوں کا شدید انتقام، کارسواروں کے ساتھ کیا ہوا؟

منگل 5 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کہتے ہیں کہ ہاتھی کی دشمنی بڑی مہنگی پڑتی ہے کیوں کہ وہ اپنے دشمن کو بھولتا نہیں ہے اور پھر اگر بات ہو اس کے خاندان کے بچوں کی تب تو وہ بالکل بھی کوئی رعایت نہیں برتتا۔ ایک ایسا ہی تلخ تجربہ ملائیشیا کی ایک فیملی کو پیش آیا جب ہائی وے پر گزرتے ہوئے ان کی گاڑی سے ہاتھی کا ایک بچہ ٹکراگیا۔

سی این این کے مطابق48  سالہ محمد ازیان محمد نور اپنی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ جزیرہ پینانگ سے ریاست ٹیرینگانو جا رہے تھے۔ شام 7:30 بجے کے قریب بوندا باندی اور دھند کے باعث موسم کی صورتحال خراب تھی۔

جب محمد نور نے ہائی وے پر ایک موڑ کاٹا تو ان کی گاڑی ہاتھیوں کے ایک ریوڑ کے ساتھ چلتے ہاتھی کے بچے سے ٹکرا گئی اور وہ زمین پر آ رہا۔ بس پھر کیا تھا ریوڑ کے 5 ہٹے کٹے ہاتھیوں نے محمد نور کی کار پر دھاوا بول دیا اور اسے روندنے لگے۔ حالاں کہ ہاتھی کے بچے کو کچھ بھی نہیں ہوا اور وہ بھلا چنگا اٹھ کر اپنے بڑوں کی کارگزاری سے محظوظ بھی ہوتا رہا لیکن ان ہاتھیوں کو یہ بات کون سمجھاتا وہاں تو تیر کمان سے نکل چکا تھا۔

ہاتھیوں نے کار کے بائیں دروازوں کو روند دیا اور پچھلی ونڈ اسکرین بھی توڑ دی۔ وہ ایک انتہائی خوفناک منظر تھا کیونکہ ہاتھی نہ صرف کار کا تیا پانچا کرنے میں لگے تھے بلکہ ساتھ ہی زور زور سے چنگھاڑ بھی رہے تھے اور لگتا تھا کہ وہ گاڑی کو الٹانے کی بھی کوشش میں لگے تھے۔

گاڑی کے اگلے حصے اور دروازوں کو شدید نقصان پہنچا اور تمام کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے تاہم محمد نور ان کے بیوی بیٹے کی قسمت اچھی تھی کہ وہ لوگ زخمی ہونے سے بچ گئے کیوں کہ گاڑی پر کافی دیر تک اپنا غصہ نکالنے کے بعد ہاتھیوں کا جھنڈ اپنے بچے کو لے کر وہاں سے روانہ ہوگیا۔

محمد نور نے میڈیا کو بتایا کہ پچھلی سیٹ پر بیٹھی ان کی اہلیہ بھی بہت زیادہ ڈر گئی تھیں اور چلاتے ہوئے انہیں بار بار یہ ’یقین دلا رہی تھیں‘ کہ وہ سب آج مارے ہی جائیں گے۔

 

یہ کوئی اپنی نوعیت کا واحد واقعہ نہیں۔ جیسے جیسے ملائیشیا کی شاہراہیں تیزی سے پھیل رہی ہیں ملک کے ہاتھی بھی تیزی سے اپنا مسکن کھو رہے ہیں جس کے نتیجے میں اس طرح کے حادثات کا ایک سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ اس صورتحال پر ہاتھی پہلے ہی پریشان ہیں اور ایسے میں اگر کوئی بدقست کار سوار انہیں کوئی معمولی گزند بھی پہنچا دے یا کسی اور طور پر خلل اندازی کرے تو پھر وہ دنگا کرنے سے نہیں چوکتے۔

ماہر جنگلی حیات جوائس پول کا کہنا ہے کہ اگر کسی انسان کے بچے کو کوئی گاڑی ٹکر مار دے تو وہ بھی ڈرائیور کی لاپرواہی پر چراغ پا ہوجائیں گے اور چلانا شروع کردیں گے ہاتھیوں نے بھی بالکل ایسا ہی کیا جو کہ ایک قدرتی بات ہے۔

جوائس کہتی ہیں کہ ہاتھی ایک خاندان کی صورت میں رہتے ہیں اور ان کے رشتے بڑے مضبوط ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خصوصاً ہتھنیاں اپنے خاندان کے ہر فرد بالخصوص بچوں کے معاملے میں بہت حساس ہوتی ہیں اور ان کا دل و جان سے خیال بھی رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہاتھی یہ محسوس کریں کہ ان کے خاندان کے کسی فرد کو خطرہ ہے تو وہ ایک متحد قوت کے طور پر اکٹھے ہو جاتے ہیں اور خواہ وہ محض دھمکانا ہو ہا واقعی حملہ کرنا ہو وہ اس سب سے چوکتے نہیں ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق ملائشیا میں 1,500 ہاتھی پائے جاتے ہیں اور آئی یو سی این کے مطابق یہ ریڈ لسٹ میں ہیں اور معدومی کے خطرے سے دوچار ہیں۔

ملائیشیا کے ہاتھیوں کو 1997 کے وائلڈ لائف کنزرویشن ایکٹمنٹ کے تحت تحفظ حاصل ہے اور کسی ہاتھی کی موت کے ذمہ دار کو 5 سال تک کی قید ہوسکتی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس بھارت کے اڈیشا کے ضلع میوربھنج میں ایک 70 سالہ خاتون مایا کو ہاتھیوں نے اپنے غیض و غضب کا نشانہ بنایا تھا۔ ہاتھیوں نے نہ صرف خاتون کو روند کر ہلاک کیا بلکہ بعد میں اس کے جنازے پر پہنچ کراس کی میت تک کو روندا۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ خاتون نے ہاتھیوں کے ساتھ ایسا کیا کیا تھا کہ انہوں نے اتنا خطرناک بدلہ لیا۔ ماہرین کے مطابق ہاتھی بلا اشتعال شاذ و نادر ہی کسی پر حملہ آور ہوتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp