لاہور ہائیکورٹ نے امریکی سفیر سے چیف الیکشن کمشنر اور آئی جی پنجاب کی ملاقات کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ وزیراعظم کے خلاف درخواست براہ راست قابل سماعت نہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار ازبا کامران کو اپنی درخواست میں ترامیم کرنے کی مہلت دی اور کہا کہ وزیراعظم کے خلاف درخواست براہ راست قابل سماعت نہیں لہٰذا پرنسپل سیکریٹری ٹو وزیراعظم کو فریق بنائیں۔
مزید پڑھیں
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب اور چیف الیکشن کمشنر نے امریکی سفیر سے ملاقات کی، دونوں افسران کی امریکی سفیر سے ملاقات الیکشن کے نتائج پر اثرانداز ہوگی، دونوں افسران کے خلاف صدر پاکستان اور وزیراعظم کو بھی درخواست دی ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ صدر پاکستان اور وزیراعظم کو زیرالتوا درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے امریکی سفیر سے چیف الیکشن کمشنر اور آئی جی پنجاب کی ملاقات کے خلاف درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض بحال رکھتے ہوئے درخواست مسترد کر دی تھی۔ جسٹس شجاعت علی خان نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ صدر اور وزیرِ اعظم کو ڈائریکٹ فریق نہیں بنایا جاسکتا۔