نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت معیشت کو دستاویزی بنانے اور اداروں میں اصلاحات کے ایجنڈے پر مسلسل کام کر رہی ہے، ملک میں میرٹ کی بحالی کے بغیر نظام بہتر ہو سکتا ہے نہ ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں ، پاکستان میں اظہار رائے کی مکمل آزادی ہے، گورننس کو بہتر کرنا ہو گا، تمام پاکستانی برابر کے شہری ہیں ،اقلیتوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں۔
مزید پڑھیں
وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نگراں وزیر اعظم نے دورہ کراچی کے دوران یہاں تاجر برادری سے ملاقات اور بعد ازاں آغا خان یونیورسٹی کے طلبہ اور طالبات کے ساتھ خصوصی نشست کی، جس میں انہوں نے ملکی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
میرٹ کانظام لاگو کیے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، نگراں وزیر اعظم
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے آغا خان یونیورسٹی کے طلبا اور طالبات کے ساتھ خصوصی نشست میں طلبہ کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئےکہا کہ زندگی کو بامقصد بنانے اور روشن مستقبل کے لیے تعلیم ضروری ہے، پاکستان میں اظہار رائے کی مکمل آزادی ہے، گورننس کو بہتر بناناہوگا، تمام پاکستانی برابر کے شہری ہیں، ملک میں اقلیتوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں، میرٹ کانظام لاگو کیے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔
گلگت بلتستان کے ایک طالب علم کی طرف سےسوال پر وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان جغرافیائی لحاظ سے اہم حیثیت کاحامل ہے، یہ پاکستان کا حصہ ہے اور ان شا اللہ ہمیشہ رہے گا۔ گلگت بلتستان کی حیثیت کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیر کے حصے کے طور پر دیکھنا ہوگا۔
نگران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کشمیر پر 3 جنگیں لڑ چکے ہیں۔ پاکستان نے گلگت بلتستان کے حوالے سے جو اقدامات کیے ہیں وہ عوام کو حقوق دینے کے لیے ہیں۔
گلگت بلتستان کو پاکستان کا سنگاپور ہونا چاہیے، انوار الحق کاکڑ
گلگت بلتستان کو پاکستان کا سنگا پور ہونا چاہیے کیونکہ یہ وسائل سے مالامال علاقہ ہے۔ اظہار رائے کی آزادی کے حوالے سے نگران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں ہر شہری کو اظہار رائے کا حق حاصل ہے۔ ملکی سیاسی تاریخ کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی مخصوص واقعہ کو کسی مخصوص مدت یا کسی مخصوص حکومت سےنہیں جوڑا جا نا چاہیے۔
آج بھی یہاں طالب علموں اور وزیراعظم کے درمیان گفتگو اور سوال و جواب کی نشست میں کھل کر بات کی جارہی ہے اور طالب علموں نے وزیر اعظم کے روبرو اپنے دل کی باتیں کھل کر کی ہیں لہٰذا یہ تاثر کہ ملک میں اظہار رائے کی آزادی نہیں، اس میں وزن نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صحت کا شعبہ صوبوں کے پاس چلاگیا، اب صوبوں کی ذمہ داری ہے کہ اس حوالےسے اقدامات کریں۔بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کے پیش نظر صحت کی سہولیات بڑھاناہوں گی۔ گورننس سسٹم کو بہتر بناناہوگا۔
ماضی میں ہماری ترجیحات درست سمت میں نہیں رہیں
ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہاکہ اقلیتوں سمیت تمام پاکستانی برابر کے شہری ہیں ،کسی کام یا پیشے کو کسی مذہب کے ماننے والوں سے منسلک نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں شہریوں کوبرابر کے حقوق حاصل تھے اور میرٹ کا نظام تھا۔ میرٹ کانظام لاگو کیے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔ایک سوال کے جوا ب میں وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں ہماری ترجیحات درست سمت میں نہیں رہیں۔
اصل مسائل پر بات نہیں ہوتی ، یہ کسی وی لا گ یاٹاک شو کاموضوع نہیں بنتے ۔انہوں نے ملک میں اعلیٰ تعلیم و تحقیق اوراس ضمن میں زیادہ فنڈز مختص کرنے کی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئےکہا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو اصل ایشوز پر بات کرتے ہوئے لوگوں کو متوجہ کرنا چاہیے۔
نگراں وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پروفیشنلز کے بیرون ملک جانے کو منفی نہیں لیناچاہیے، اگر کوئی نرس یا ڈاکٹر بیرون ملک جا کر گلوبل سپلائی چین کا حصہ بن جاتا ہے اور ہمارے جی ڈی پی میں اضافے میں معاونت کرتا ہے تو اس میں کوئی ہرج والی بات نہیں کیونکہ جو لوگ باہر منتقل ہو جاتے ہیں وہ باہر جا کر بھی پاکستان کے ساتھ جڑے رہتےہیں اور قیمتی زرمبادلہ بھجواتے ہیں۔
حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے
اس سے قبل نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کی کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کی پاکستان کے لیے خدمات قابلِ تحسین ہیں، حکومت معیشت کو دستاویزی بنانے اور ادارہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیراہے۔
جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ارکان اور پاکستان کی معروف کمپنیوں کے سربراہان سے گفتگوکرتےہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کی کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کی پاکستان کے لیے خدمات قابلِ تحسین ہیں۔ وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
ملاقات میں نگران وفاقی وزیرِ خزانہ اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر، چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان اسٹاک ایکسچینج فرخ خان، چیئرمین سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان عاکف سعید اور پاکستان کی دیگر معروف کمپنیوں کے سربراہان نے شرکت کی۔
ملاقات میں سی ای او پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے وزیرِ اعظم کے خصوصی دورے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اسٹاک ایکسچینج کے حوالے سے بریفنگ دی۔