ہمارے ملک میں بہت کم ہی دیکھا گیا ہے کہ سڑکوں اور شاہراہوں پر قائم مساجد میں خواتین کے لیے بھی نماز کی ادائیگی کے لیے کوئی انتظام کیا گیا ہو جس کے باعث نماز کی پابند خواتین گھر سے باہر نکلتے وقت نماز ادا کرکے نکلتی ہیں اور ان کی کوشش ہوتی ہے کہ اگلی نماز کا وقت ہونے تک کسی ایسی جگہ پہنچ جایا جائے جہاں اس کی ادائیگی ان کے لیے ممکن ہو۔
نگراں وزیر قانون واوقاف عمرسومرو کی صدارت میں محکمہ اوقاف کااجلاس ہوا جس میں مذکورہ معاملہ زیر بحث آیا جس کے بعد صوبائی وزیر نے حکم جاری کیا کہ محکمہ اوقاف کی77 مساجد میں خواتین کے لیےنماز پڑھنے کی جگہ مختص کی جائے۔ علاوہ ازیں حکم نامے میں رجسٹرڈ اورغیر رجسٹرڈ مساجد کا ڈیٹا اکٹھا کرنےکےعمل کو بھی تیز کرنے کا کہا گیا۔
مساجد اور مدرسوں کی رجسٹریشن
وزیرقانون سندھ نے یہ حکم بھی دیا کہ محکمہ اوقاف دیگر محکموں کے ساتھ مل کر مساجد اور مدارس کی رجسٹریشن کریں اور مدارس میں تکنیکی مہارت کے پروگرام اور آئی ٹی کورسز بھی متعارف کرائےجائیں۔ محکمہ اوقاف کے مطابق سندھ بھر میں 8903مدارس رجسٹرڈ ہیں۔
حکومت کے فیصلے کا خواتین کی جانب سے خیرمقدم
نگراں وزیر قانون واوقاف عمرسومرو کے ان احکامات کو کراچی کی خواتین نے سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک ایسا مسلئہ تھا جس پر کوئی توجہ نہیں دے رہا تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مرد کہیں بھی نماز کے وقت رک کر نماز پڑھ سکتے ہیں لیکن خواتین کے لیے ایسا کرنا ممکن نہیں۔
مزید پڑھیں
لیاقت آباد کی رہائشی سائرہ احمد جن کو اکثر کام کی غرض سے گھر سے باہر جانا پڑجاتا ہے۔ انہوں نے وی نیوز کو بتایا کہ جب مرد کہیں بھی رک کر نماز ادا کرنا جاتے ہیں تو ہمیں بھی یہ خواہش ہوتی ہے کہ کاش ہمارے لیے بھی ایسا ہی کوئی انتظام ہو تاکہ ہم بھی یہ فرض بآسانی ادا کرسکیں۔
سائرہ کا کہنا تھا کہ متعدد بار ایسا ہوا ہے کہ کسی کام کے سلسلے میں باہر جانا ہوا تو ایک یا 2 نمازیں قضا ہوگئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا ہی اچھا ہو کہ ملک کی تمام مساجد میں خواتین بھی ایسے ہی نماز ادا کرنے جاسکیں جیسے مرد جاتے ہیں۔
’خواتین کو تو پوچھنا پڑتا ہے اس مسجد میں نماز ادا کرلیں‘
گلشن اقبال سے تعلق رکھنے والی طالبہ عائشہ نظیر نے کہا کہ ’کبھی کسی مرد نے مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیا یہاں نماز ہوتی ہے؟ لیکن ہم خواتین کو پوچھنا پڑتا ہے کہ کیا یہاں خواتین کی نماز کے لیے انتظام ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہر مسجد میں ایسا انتظام ہو جائے تو خواتین بھی وقت پر اپنی نماز ادا کرسکیں گی اور اگر نماز اللہ کے ہی گھر میں ادا کی جائے تو اس سے اچھی بات اور کیا ہوسکتی ہے۔