ڈیرہ اسمعیل خان میں تھانہ درابن پر دہشت گردوں کے حملے میں 3 پولیس اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق نامعلوم دہشت گردوں نے تھانے کے مرکزی دروازے پر بارود سے بھری گاڑی ٹکرا کر دھماکا کیا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق تھانے پر اس حملے میں 16 اہلکاروں کی زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے جبکہ دھماکے کے بعد تھانے کے اطراف میں فائرنگ کی آوازیں خاصی دیر تک سنی جاتی رہی ہیں۔
ڈیرہ اسمعیل خان پولیس کے مطابق یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہ حملہ خود کش تھا کہ نہیں، تاہم دھماکے سے پولیس جوانوں کی تین اہلکاروں کی شہادتوں کی تصدیق ہوگئی ہے، شہید ہونے والوں میں حوالدار ریاست اور سپاہی ذوالفقار شامل ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق 16 کے قریب پولیس اہلکار اس دھماکے میں زخمی بھی ہوئے ہیں، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی نفری جائے وقوعہ پہنچ گئی ہے، ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جبکہ تحصيل درابن میں اسکول، کالج اور آج ہونے والا پیپر بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ درابن میں دہشتگرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ ہے۔
حملے میں سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر ان کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتےہوئے وزیراعلٰی کا کہنا تھا کہ اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے سیکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں ہوں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ ہے۔
نگراں وزیرِاعلی جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ملک میں امن و استحکام کے لیے سیکیورٹی فورسز نے لازوال قربانیاں دی ہیں اور قوم کو سیکیورٹی فورسز کی ان قربانیوں پر فخر ہے۔