او آئی سی کے جنرل سیکرٹریٹ نے 5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت کے یکطرفہ اقدامات کو برقرار رکھنے والے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا جس نے جموں و کشمیر کے علاقے کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔
OIC General Secretariat expresses concern over the Indian Supreme Court’s Judgment Upholding the Unilateral Actions Taken by the Indian Government on 5th August 2019 that Stripped the Special Status of the Territory of Jammu and Kashmir: https://t.co/JhVEz5BtOq pic.twitter.com/aBPEQhV2Wb
— OIC (@OIC_OCI) December 12, 2023
اسلامی تعاون کی تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحٰہ نے بھارتی سپریم کورٹ کے 11 دسمبر کے فیصلے پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔ سیکریٹری جنرل او آئی سی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ برقرار رکھنے پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر تشویش ہے۔
مزید پڑھیں
اسلامی تعاون کی تنظیم کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کو درست قرار دینا باعثِ تشویش ہے۔ او آئی سی نے اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ بھارتی حکومت کا مقبوضہ کشمیر پر یک طرفہ اقدام برقرار رکھنا باعثِ تشویش ہے۔
واضح رہے کہ 11 دسمبر کو بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ سنایا تھا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے بھارتی حکومت کا مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا حکم برقرار رکھا ہے۔ جس پر نریندرا مودی نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے اردو میں ٹویٹ بھی کی تھی۔