لاہور ہائیکورٹ: قصور ویڈیو اسکینڈل کے 3 مرکزی مجرم بری ہوگئے

بدھ 13 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ نے قصور ویڈیو اسکینڈل کے 3 مرکزی مجرموں کو بری کر دیا، عدالت نے تینوں مجرموں کی عمر قید کے خلاف اپیلوں کو منظور کیا۔ مجرموں میں علیم آصف، حسیب عامر اور وسیم سندھی شامل تھے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اپیلوں پر سماعت کی، مجرموں کی جانب سے عابد حسین کچھی اور سہیل اصغر ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

مجرموں کے خلاف قصور کے  تھانہ گنڈا سنگھ پولیس نے 2015 میں مقدمہ درج کیا تھا، انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے تینوں مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

واضح رہے کہ قصور ویڈ یو اسکینڈل کیس میں 286 کمسن بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا کر ملزمان نے متا ثرہ بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز بنائیں تھیں جس کا مقدمہ 2015 میں قصور کے تھانہ گنڈا سنگھ میں میں بلیک میلنگ ،بدفعلی اور بھتہ خوری کے الزامات پر درج کرایا گیا تھا۔

قصور میں ملک کے سب سے بڑا بچوں سے زیادتی کا گھناؤنہ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد اس کو زمین کے تنازعہ کے معاملے کا رنگ دینے کی کوشش کی جاتی رہی لیکن قصور کے رہائشیوں نے حکومت کے اس دعویٰ کو مسترد کردیا کہ بچوں سے زیادتی اسکینڈل کا تعلق کسی زمینی تنازعہ سے ہیں۔

بچوں کے ساتھ بدفعلی کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی تھی۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر تینوں ملزمان کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے تین تین لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp