کراچی میں آن لائن خریدوفروخت کرنے والے بھی جرائم پیشہ افراد کے نشانے پر آگئے جس کی تازہ مثال یہ ہے کہ ڈاکوؤں کے ایک گینگ نے سوشل میڈیا پر پلاٹ بیچنے کا اشتہار پوسٹ کرنے والے ایک نوجوان کو اغوا کرلیا۔
پولیس کے مطابق 19 سالہ نوجوان اور او لیول کے طالب علم مجتبیٰ کی والدہ کی مدعیت میں سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں انہوں نے شکایت کی کہ ان کے بیٹے کو ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا ہے۔
ایف آئی ار میں خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے نے گلشن معمار میں واقع اپنے ایک پلاٹ بیچنے کے لیے آن لائن اشتہار دیا تھا جس کے بعد ملزمان نے خود کو حساس ادارے کے اہلکار بتاکر ان کے بیٹے کو گاڑی سمیت اغوا کرلیا۔
واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے خاتون کا ایف آئی آر میں کہنا تھا کہ گزشتہ روز کامران پاشا نامی ایک شخص اپنے ساتھی کے ہمراہ مذکورہ پلاٹ کے سودے کے لیے مجتبیٰ کے گھرنارتھ ناظم آباد گیا۔ ڈیل کے لیے جب علاقے میں اسٹامپ پیپر نہیں ملا تو دونوں افراد اس وقت چلے گئے تاہم کچھ دیر بعد کامران پاشا نے فون کرکے مجتبیٰ سے کہا کہ اس کی گاڑی اس کے اہل خانہ لے گئے ہیں اس لیے وہ اپنی گاڑی میں (کامران کے) گھر گلشن معمار آجائے۔ کامران نے مجتبیٰ کو یہ بھی بتایا کہ اس کے گھر پر اسٹامپ پیپر موجود ہے جس پر دستخط کے بعد پلاٹ کا بیانہ دے دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
خاتون نے بتایا کہ کامران کا فون آنے کے بعد وہ اور مجتبیٰ اپنی گاڑی میں گلشن معمار روانہ گئے جبکہ گاڑی میں پلاٹ کی اصل فائل بھی موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’رات 11 بجے کے قریب ہم احسن آباد روڈ پر پہنچے جہاں کامران پاشا موجود تھا اور اس نے پستول نکال لیا اور کہا وہ حساس ادارے کا اہلکار ہے‘۔ اس کے بعد ملزمان نے اسلحہ کے زور پر پلاٹ کی فائل، موبائل فون اور دیگر سامان لوٹ لیا اور خاتون کو جمالی پل کے قریب گاڑی سے اتارکر مجتبٰی کو ان کی گاڑی سمیت لے کر فرارہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق تفتیش کا عمل شروع کردیا گیا ہے اور جائے وقوعہ کی جیو فینسگ کروائی جاری ہے۔ متاثرہ خاندان نے تیموریہ تھانے کی حدود سے 2 افراد کو گاڑی میں بٹھایا جبکہ جائے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے حصول کی کوشش بھی کی جا رہی ہے۔