استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ ن کے رہنماوں کے درمیان رات گئے ایازصادق کے گھر ایک طویل اجلاس میں ن لیگ کی جانب سے خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق، ملک احمد خان اور عطا تارڑ جبکہ استحکام پارٹی کی طرف سے اسحاق خاکوانی، نعمان لنگڑیا ل، اور عون چوہدری نے شرکت کی۔
ملاقات میں آئی پی پی کی جانب سے کہاں کہاں سیٹ ایڈجسمنٹ ہوسکتی ہے، لیگی رہنماؤں کو فراہم کردی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ عون چوہدری نے 28 نشستوں پر مشتمل فہرست لیگی رہنماؤں کے حوالے کی۔ فہرست میں قومی اور صوبائی دونوں حلقوں کی تفصیل فراہم کی گئی ہے۔
مذکورہ فہرست میں ان حلقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں سے رہنما تحریک استحکام پارٹی الیکشن لڑنے کے خواہاں ہیں، لہذا ان کی خواہش ہے کہ ن لیگ ان تمام حلقوں میں اپنے امیدوار نہ کھڑا کرے۔
علیم خان اور جہانگیر ترین نے بھی اپنے حلقوں میں بھی سیٹ ایڈجسمنٹ مانگ لی
پارٹی ذرائع کے مطابق علیم خان نے لاہور کا وہ حلقہ جہاں سے وہ ایاز صادق کا مقابلہ کرتے ہیں وہاں سے سیٹ ایڈجسمنٹ مانگی ہے جبکہ جہانگیر ترین نے لودھراں کے حلقے سے سیٹ ایڈجسمنٹ کا تقاضا کیا ہے جہاں پی ٹی آئی کے دور میں جہانگیر ترین کے صاحبزادے الیکشن لڑ چکے ہیں۔
عون چوہدری بھی لاہور سے الیکش لڑیں گے اسی طرح غلام سرور خان ٹیکسلا جبکہ عامر کیانی اور علی نواز اعوان اسلام آباد سے الیکشن لڑیں گے، فرخ حبیب فیصل آباد سے الیکشن لڑیں گے انہیں عابد شیر علی کے حلقے کے بجائے کسی دوسرے حلقے سے ایڈجسٹ کیا جائے۔
اسحاق خاكوانی وہاڑی سے جبکہ ڈاكٹرفردوس عاشق اعوان سیالکوٹ سے الیکشن لڑیں گی، گل اصغر اور احسان ٹوانہ خوشاب سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے، ذوالفقار چکوال سے کرنل ریٹائرد محمد انور اٹک سے جبکہ اوکاڑہ سے صمصام بخاری الیکشن لڑیں گے۔
مزید پڑھیں
چوہدری نوریز شکور ساہیوال سے الیکشن لڑنے کے خواہشمند ہیں، کرنل ریٹائر ڈ ہاشم ڈوگر، سردار طالب نکئی اور آصف نکئی قصور سے الیکشن لڑیں گے، ڈاکٹر مراد راس لاہور جبکہ خالد محمود شیخوپورہ سے الیکشن لڑنے کے خواہشمند ہیں، سردار ایاز خان نیاز ی خانیوال سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔
نعمان لنگڑیال ساہیوال سے، عمران اسماعیل اور محمود مولوی کراچی سے الیکشن لڑیں گے، فیاض الحسن چوہان پنڈی سے اور اجمل چیمہ فیصل آباد سے الیکشن لڑیں گے، پارٹی رہنما چوہدری اختر اپنے بیٹے کو فیصل آباد سے منتخب کروانے کے خواہاں جبکہ مامون جعفر تارڑ حافظ آباد سے اور رانا نذیر کامونکی سے الیکشن لڑیں گے۔
اجلاس میں آئی پی پی اور لیگی رہنماؤں نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے مختلف آپشنز پر غور کیا، دونوں جماعتوں کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کچھ روز میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کو حتمی شکل دے دی جائے گی، دونوں جانب سے کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس جمعہ کو دوبارہ ہونے کا امکان ہے۔