سپریم کورٹ: جسٹس مظاہر نقوی کی سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی فوری روکنے کی استدعا مسترد

جمعہ 15 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہرعلی نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایات کے معاملے پر دائر کردہ  درخواست پر کھلی عدالت میں پہلی سماعت ہوئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی، جسٹس مظاہر نقوی کی سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی فوری روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عدالت نے سماعت کو 8 جنوری تک ملتوی کر دیا گیا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آپ اس بنچ سے حکم امتناع مانگ رہے ہیں جس کی تشکیل ہی آپ کیمطابق قانونی نہیں ہے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں بننے والے 3 رکنی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔ جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی اور شوکاز چیلنج کر رکھے ہیں۔ یہی 3 رکنی بینچ جسٹس اعجاز الاحسن کو جوڈیشل کونسل میں شرکت سے روکنے کی درخواست پر بھی سماعت کرے گا۔

جسٹس اعجاز الاحسن کو جوڈیشل کونسل میں شرکت سے روکنے کی درخواست ایڈوکیٹ داؤد نے دائر کی تھی۔ ایڈوکیٹ مخدوم علی خان نے کمیٹی اجلاس پر اعتراض اٹھایا تھا۔ جسٹس مظاہر نقوی کے وکیل نے بینچ کی تشکیل پر بھی اعتراض اٹھایا تھا۔

جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ 3 رکنی کمیٹی نے کیا کہا یہ تو سپریم کورٹ کا انتظامی معاملہ ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے بھی استفسار کیا کہ کیا آپ کی یہ دلیل ہے کہ 3 رکنی بینچ کمیٹی نے نہیں بنایا۔

جج جسٹس مظاہر نقوی کے وکیل نے کہا کہ جی بلکل ایسا ہی ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ 3 رکنی کمیٹی کا معاملہ انتظامی ہے۔ جس پر وکیل مخدوم علی خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر کمیٹی اجلاس کے منٹس موجود ہیں، بینچ تشکیل ہی نہیں دیا گیا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کا کسی جج پر بھی اعتراض ہے، مظاہر علی نقوی کے وکیل نے کہا کہ قانون میں کمیٹی کی جانب سے بینچ تشکیل دینے کا ذکر ہے لیکن کمیٹی نے تو بینچ تشکیل ہی نہیں دیا۔ کمیٹی کے ایک رکن جسٹس اعجاز الاحسن نے خط بھی لکھا۔

جسٹس امین الدین نے کہا کہ آپ اس معاملے پر الگ درخواست دائر کریں، سردیوں کی چھٹیاں آ رہی ہیں اس دوران ہم میں سے کوئی دستیاب نہیں ہوگا۔

جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا گیا کہ کمیٹی نے بینچ تشکیل دیا ہے، ہم اپنی مرضی یا خوشی سے تو کیس سننے نہیں آئے۔

وکیل انور منصور نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی جاری ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ آپ اس بینچ سے حکم امتناع مانگ رہے ہیں جو آپ کے مطابق تشکیل ہی نہیں پایا۔

کارروائی مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے جسٹس مظاہر نقوی کی درخواستوں پر سماعت 8 جنوری تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے جسٹس مظاہر نقوی نے جوڈیشل کونسل کی کارروائی اوپن کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں جسٹس مظاہر نقوی کی جانب سے جوڈیشل کونسل کو خط بھی لکھا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp