چینی سوشل میڈیا کمپنی کے نئے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ٹک ٹاک کے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے لاکھوں لوگوں تک یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے بارے میں غلط معلومات پہنچا رہے ہیں۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ ویڈیو شیئرنگ سائٹ پر پوسٹس میں یوکرین اور روسی صارفین کے ساتھ ساتھ یورپ بھر کے بہت سے صارفین کو نشانہ بنایا گیا ہے، جن کا مواد جنگ کے بارے میں “مصنوعی طور پر روس نواز بیانیے کو بڑھاوا دینے” کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ کچھ اکاؤنٹس کو فرضی طور پر نیوز آؤٹ لیٹس کے طور پر لیبل کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
چینی سوشل میڈیا کمپنی ’ٹک ٹاک‘ کے نئے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ جعلی ٹک ٹاک اکاؤنٹس نے لاکھوں افراد تک روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے بارے میں غلط معلومات پھیلائی ہیں۔
چینی سوشل میڈیا کمپنی ’ٹک ٹاک‘ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ویڈیو شیئرنگ ایپ پر پوسٹس میں یوکرین اور روسی صارفین کے ساتھ ساتھ یورپ بھر میں بہت سے صارفین کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
سوشل میڈیا ایپ کے مطابق ان پوسٹس کے مواد میں جنگ سے متعلق مصنوعی طور پر روس نواز بیانیے کو بڑھاوا دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اسی طرح کچھ اکاؤنٹس کو فرضی طور پر نیوز آؤٹ لیٹس کے طور پر لیبل کیا گیا تھا۔
ادھر برطانوی خبر رساں ادارے کی ایک علیحدہ تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’ٹک ٹاک‘ پر ایسے 800 جعلی اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے، جن کے بارے میں کہا گیا کہ ان میں یورپی ممالک کو جھوٹے دعوؤں کے ساتھ نشانہ بنایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان جعلی اور جھوٹے دعوؤں میں کہا گیا کہ فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد یوکرین کے سینیئر حکام اور ان کے رشتہ داروں نے بیرون ملک لگژری گاڑیاں اور اپارٹمنٹس خریدے ہیں۔
’ٹک ٹاک‘ کے ترجمان نے ایک امریکی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ کمپنی نے برطانوی خبر رساں ادارے کی تحقیقات سے قبل ہی ان جعلی اکاؤنٹس کی تحقیقات شروع کردی تھیں اور شناخت کیے گئے تمام جعلی اکاؤنٹس کو ہٹا دیا گیا تھا۔
انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ’ہم مسلسل ان لوگوں کا پیچھا کر رہے ہیں جو دھوکہ دہی کے طرز عمل کے ذریعے ہمارے پلیٹ فارم پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ ’ٹک ٹاک‘ کی جانب سے شناخت کیے جانے والے زیادہ تر جعلی اکاؤنٹس روس کے اندر سے چلائے جاتے تھے اور مقامی زبانوں میں کریملن کے جنگی پروپیگنڈے کو یوکرین، روس، جرمنی، اٹلی، ترکی، سربیا، چیک سلواکیا، پولینڈ اور یونان تک پہنچایا جاتا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شناخت کیے گئے بہت سے اکاؤنٹس یوکرین کے اندر سے بھی چلائے گئے تھے اور یہ پتہ چلا گیا تھا کہ یہ جعلی اکاؤنٹس’یوکرین کی فوج کے لیے رقم جمع کرنے کے مقصد کے لیے مصنوعی طور پر بیانیے کو بڑھاوا دے رہے تھے‘۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے مجموعی فالوورز کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے تاہم اس پلیٹ فارم پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز باقاعدگی سے لاکھوں کی تعداد میں ناظرین تک پہنچتی ہیں۔
واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل برطانیہ نے روس پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ سیاست دانوں، سرکاری ملازمین اور صحافیوں کے خلاف کئی سال سے جاری بدنیتی پر مبنی سائبر سرگرمیوں کی مہم چلا رہا ہے جس کا مقصد برطانوی جمہوریت کو کمزور کرنا ہے۔