ملک بھر میں سردی کی شدت بڑھتے ہی گڑ کی طلب میں اضافہ ہو جاتا ہے، نتیجتاً خیبر پختونخوا سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں گڑ کی پیداوار شروع ہو جاتی ہے۔ کچھ علاقوں میں میٹھے کے شوقین افراد اپنے من پسند میوہ جات کے ساتھ اسپیشل گڑ بنواتے ہیں۔
مردان کے علاقے ہری چن میں گڑ بنانے کے لیے سب سے پہلے گنے کا رس نکالا جاتا ہے اور قریباً 500 لیٹر گنے کا رس ایک بڑے سے کڑاؤ میں تیز آنچ پر 3 گھنٹوں تک کاڑھا جاتا ہے، جس کے بعد 500 لیٹر گنے کے رس میں سے صرف 80 سے 90 لیٹر کلو رس رہ جاتا ہے، جسے گرم کڑاہی سے ایک لکڑی کے بڑے سے سانچے میں انڈیل دیا جاتا ہے۔
گرم گرم گڑ میں فوری طور پر میوہ جات شامل کیے جاتے ہیں۔ عام طور پر میوہ جات میں بادام، اخروٹ مونگ پھلی، چار مغز، تِل اور کھوپرا وغیرہ شامل ہوتا ہے۔ قریباً 100 کلو گڑ میں 25 سے 30 کلو میوہ شامل کیا جاتا ہے، جس کے بعد ہاتھ سے گڑ کی چھوٹی چھوٹی ڈلیاں بنائی جاتی ہیں۔
اسپیشل گڑ بنوانے کے لیے مردان جانے والوں کا کہنا ہے کہ چینی میں مختلف قسم کے کیمیکل ہوتے ہیں اور مارکیٹوں میں جو تیار گڑ ملتا ہے اس میں بھی ملاوٹ ہوتی ہے۔ جبکہ یہاں آ کر ہمیں سب سے فائدہ یہ ہوتا ہے کہ ہمیں خالص اور ایک نمبر چیز اپنی آنکھوں کے سامنے دستیاب ہوتی ہے۔ ہم ایک ہی مرتبہ پورے سال کا گڑ بنوا کر یہاں سے لے جاتے ہیں۔