پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے سینیئر رہنما و میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے جعلی انکاؤنٹرز کیے، ایسے شخص کے لیے جعلی بیان دینا کون سا مشکل کام ہے۔
’وی نیوز‘ کو دیے گئے انٹرویو میں مرتضیٰ وہاب نے کہاکہ سابق ایس ایس پی آج سے 7 روز پہلے تک میرے خیال میں سب سے برے آدمی تھے، میڈیا، سول سوسائٹی سمیت سب اس کے بارے میں کہتے تھے کہ یہ غلط آدمی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں حاضر سروس لوگوں کا رویہ کچھ اور ہوتا ہے لیکن جب وہ ریٹائر ہوتے ہیں تو رویہ بھی بدل جاتا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں
مرتضیٰ وہاب نے کہاکہ اگر مجھے تحریک عدم اعتماد کا کوئی خوف ہوتا تو میں ابھی دفتر میں نہیں بلکہ کہیں اور بیٹھا ہوتا۔ میں تو روزانہ دفتر آتا ہوں، کام کرتا ہوں، لوگوں کی خدمت کی جو ذمہ داری ملی ہے اس کو نبھانے کی کوشش کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ صرف کوریج کے لیے پریس کانفرنسز کرتے رہتے ہیں تاکہ خود کو زندہ رکھ سکیں۔ باقی ان کے پاس کچھ نہیں ہے۔
میئر کراچی نے کہاکہ یہ تعصب، نفرت اور تفریق کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے دفن کرنے کا وقت ہے۔ ’کراچی والے یاد رکھیں گے کہ خدمت کے لیے کوئی آیا تھا، یہاں کے لوگوں نے جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کا دور بھی دیکھ لیا اب ہم بتائیں گے کہ پیپلزپارٹی کس طرح خدمت کرتی ہے‘۔
پیپلزپارٹی کے خلاف اتحاد بننا کوئی نئی بات نہیں
میئر کراچی نے پیپلز پارٹی کے خلاف بننے والے اتحاد کے حوالے سے کہاکہ ایسے اتحاد پہلی بار تو نہیں بن رہے، 2002، 2008، 2013 اور 2018 میں بھی یہ تجربہ کیا گیا تھا، اب بھی کوشش کر کے دیکھ لیں۔
انہوں نے کہاکہ جو سیاسی جماعت 5 سال عوام کے دکھ درد میں شریک رہتی ہے اس کو عین انتخابات کے وقت کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ گزشتہ 14 سے 15 سال کے دوران پیپلزپارٹی عوام کے ساتھ کھڑی رہی، خوشی ہو، غمی ہو، سیلاب ہو ہم عوام کے ساتھ رہے اور سندھ کا حق ادا کیا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہاکہ 2024 کے عام انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی میدان مارے گی، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا تیر کامیاب ہوگا۔
مخالفین ہمارے اقدامات سے پریشان ہیں
میئر کراچی نے کہاکہ ہم نے لوگوں کے بہت سے مسائل حل کرنے ہیں، پانی، سیوریج، ٹرانسپورٹ کے علاوہ پارکس اور کھیل کے میدانوں کو بھی بحال کرنا ہے۔ ’روشنیوں کے شہر کی رونقیں ایک بار پھر بحال کرنی ہیں، ہم اپنا کام بھرپور طریقے سے کر رہے ہیں، اسی لیے ہمارے مخالفین پریشان ہیں اور ذاتیات پر اتر آئے ہیں‘۔
کے ایم سی بلڈنگ میں فائر ٹینڈر کے ذریعے ٹینکی میں پانی ڈالنے سے متعلق سوال پر میئر کراچی نے جواب دیا کہ چلیں میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ آپ نے یہ نہیں کہاکہ فائر ٹینڈر میری آمدورفت میں مدد کرتا ہے، یا پھر سڑک کو خالی کرانے میں، فائر ٹینڈر کے ایم سی کی ملکیت ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ فائر بریگیڈ کا ڈیپارٹمنٹ احسن انداز میں کام کر رہا ہے، اور وہ چیلنجز کا سامنا کرتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا میئر کراچی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کا اعلان
مرتضیٰ وہاب نے کہاکہ مجھے جو ذمہ داری ملی ہے اس کو خوش اسلوبی کے ساتھ نبھانے کی خواہش ہے۔ ہم نے لوگوں کو یہ امید دینی ہے کہ شہر کے مسائل حل ہو سکتے ہیں، اور بلدیاتی ادارے کام کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیوریج، پانی کا مسئلہ، انفراسٹرکچر جیسے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل طلب ہیں، ہم پارکس اور کھیلوں کے میدانوں کی بہتری کے ساتھ 4 سال میں کے ایم سی کو ایسا ادارہ بنائیں گے جو اپنے پیروں پر کھڑا ہو گا اور فنڈز کے لیے کسی کی طرف دیکھنا نہیں پڑے گا۔
سیوریج لائن کے ڈھکن نشئی چوری کرتے ہیں
سیوریج لائن کے ڈھکنوں کے حوالے سے سوال پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے جواب دیا کہ ڈھکن کے ایم سی تو نہیں چراتی، یہاں پر ڈھکن مافیا سرگرم ہے، ایسا کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اس کے اندر سے لوہا نکال کر بیچ دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک زمانے میں شہر کراچی میں لوہے کے ڈھکن ہوا کرتے تھے اور ان کی تبدیلی کی وجہ بھی یہی تھی کہ لوگوں نے چرانے شروع کر دیے تھے۔ ایسا کرنے والے نشئی ہوتے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہاکہ میں پولیس کے ساتھ اس حوالے سے بار بار بات کر رہا ہوں کہ سیکنڈری کباڑی مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ سیکنڈری مارکیٹ میں اگر سریا بکے گا نہیں تو ڈھکن چوری کی روک تھام کرنا آسان ہو جائے گا۔